جنسی زیادتی کرنے میں ناکام ہونے پر مدرسہ کے قاری نے 4 بچوں پر تیزاب پھینک دیا

قاری نے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جس پر بچوں نے والدین کو شکایت کردی تھی، قاری نے غصے میں آکر بچوں کو تیزاب گردی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 14 جولائی 2020 18:38

جنسی زیادتی کرنے میں ناکام ہونے پر مدرسہ کے قاری نے 4 بچوں پر تیزاب پھینک دیا
صادق آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14جولائی 2020 ء) : جنسی زیادتی کرنے میں ناکام ہونے پر مدرسہ کے قاری نے 4 بچوں پر تیزاب پھینک دیا، تفصیلات کے مطابق صادق آباد میں ایک قاری نے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جس پر بچوں نے والدین کو شکایت کردی تھی۔ بچوں کی جانب سے والدین کو شکایت کرنے پر قاری نے غصے میں آکر بچوں کو تیزاب گردی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

ریسیکوٹیم نے بچوں کو ہسپتال منتقل کردیا ہے۔ تشدد کا نشانہ بننے والے بچوں کے ورثاء کا کہنا ہے چند روز قبل قاری نے بچے سے زیادتی کی کوشش کی تھی جس پر بچوں نےاپنے گھر والوں کو قاری کی شکایت کردی۔ شکایت کی رنجش پر قاری برقعہ پہن کر آیا اور بچوں پر تیزاب پھینک دیاجس کی وجہ سے بچے جھلس گئے۔ والدین نے مزید بتایا ہے کہ قاری نے چھری سے بچے کو مارنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ بچے کو نقصان نہیں پہنچا سکا۔

(جاری ہے)

بچوں کے والدین نے وزیراعظم عمران خان سے قاری کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے ملزم قاری اسامہ کو گرفتار کرلیا ہے اور ملزم کے قبضے سے تیزاب کا کین بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سےق بل بھی ایسے واقعات پیش آچکے ہیں۔ گزشتہ روز بھی ایک کیس سامنے آیا تھا جہاں ایک جعلی پیر نے ایک بچے کا علاج کرنے کوشش میں اس کے منہ میں گرم تیل انڈیل دیا تھا جس سے بچہ شدید زخمی ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گیا تھا۔

جبکہ جنوبی پنجاب کے ایک مدرسے می بھی ایک کیس قاری نے بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا، بچے کے والدین کی جانب سے پولیس کو شکایت کرنے پر قاری نے خاندان والوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں اور اس کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ جبکہ بھارت میں بھی ایسا ہی ایک کیس سامنے آیا تا جہاں ایک جعلی مذہبی رہنما نے ایک ہی خاندان کی 5لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا جبکہ سب سے چھوٹی بچی کو لے کر فرار ہوگیا تھا۔

صادق آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں