ساہیوال کول پاور پراجیکٹ کا صرف چھ ماہ میں 30 فیصد کام مکمل ، عالمی ماحولیاتی معیار کے مطابق بنانے کیلئے سپر کرٹیکل ٹیکنالوجی استعمال ہو گی

بوائلر اسٹیل اسٹرکچر ففتھ پلیٹ فارم پر پہنچ گیا ، ٹربائن انسٹالیشن کا کام بھی شروع ،چمنی بنانے کا کام بھی تیزی سے جاری ہے

جمعہ 1 جنوری 2016 21:30

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جنوری۔2016ء) ساہیوال میں بننے والے کول پاور پراجیکٹ کا صرف چھ ماہ میں 30 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ، منصوبے کو عالمی ماحولیاتی معیار کے مطابق بنانے کے لئے سپر کرٹیکل ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے۔چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس معیار کے پاور پراجیکٹ دنیا میں کم از کم چار سال میں مکمل ہوتے ہیں مگر ساہیوال کے منصوبے کو ڈھائی سال کے عرصے میں مکمل کر لیا جائے گا۔

ساہیوال کول پاور پراجیکٹ کا 30 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ بوائلر اسٹیل اسٹرکچر ففتھ پلیٹ فارم پر پہنچ گیا ہے۔ ٹربائن انسٹالیشن کا کام بھی شروع ہو چکا ہے جبکہ چمنی بنانے کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ کولنگ ٹاور، کول ان لوڈنگ ڈچ کا کام بھی تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت نے کول منصوبے کو عالمی ماحولیاتی معیار کے مطابق بنانے کے لئے طے شدہ اخراجات سے بھی زیادہ کی اجازت دیدی ہے۔

منصوبے کو ماحولیاتی عالمی معیار کے مطابق بنانے کے لئے ساہیوال کول پاور پراجیکٹ پہلا منصوبہ ہو گا جس میں سپر کرٹیکل ٹیکنالوجی استعمال ہو گی۔ اس پاور ہاؤس کی چمنی 180 میٹر بلند ہو گی۔ساہیوال کول پاور پراجیکٹ پر روزانہ 1200 چینی اور ایک ہزار پاکستانی کام کر رہے ہیں۔ چینی کمپنی دو اسپانسپرز کے ساتھ ملکر 180 ارب روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ تیار کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں