ساہیوال، انسداد دہشت گردی کورٹ نے قبضہ ، دہشت گردی کے مقدمہ میں گرفتار 29ملزموںکو مقدمہ سے ڈسچارج کرکے رہا کردیا

بدھ 7 دسمبر 2016 15:44

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2016ء) انسداد دہشت گردی کورٹ ساہیوال کے جج شبیر حسین اعوان نے قبضہ ، فائرنگ اور دہشت گردی کے مقدمہ میں گرفتار 29ملزموں کے خلاف مقدمہ ڈسچارج کرکے رہا کر دیا جن میں جناح اسلام ، خادم حسین ، رحمت اللہ، عبدالمنان ، محمد فرحان ، عبدالطیف ، رائوفیصل، لیاقت علی ، رائوف ، محمد شاہد، اسلم، محمد رشید، عبدالعلیم، محمد اشفاق، محمد عمر ، محمد عابد، وارث شبیر، علی جان، محمد حمزہ، محمد احمد ، محمد صابر، محمد اسلام، نوید رمضان، محمد عادل ، نوید افضال، عبدالصمد، عمر فاروق، عبدالحمیداور محمد آصف شامل ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق 3دسمبر 2016کو چک 1-3ایل میں ایک سیاسی شخصیت فہد زمان کی چار سو کنال اراضی پر قبضہ کے لیے ڈیڑھ سو افراد نے آتشی اسلحہ سے مسلح ہو کردھاوا بول دیافائرنگ کی اور دہشت پھیلائی ، فصلوں کو قبضہ کے لیے اجاڑ دیا جس پر پولیس کی بھاری نفری نے گھیرا ڈال کر29ملزموں کو گرفتار کر لیا اور ان گرفتار ملزموں سمیت ڈیڑھ سو افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ صدر رینالہ خورد پویس نے -337ایچ ٹو 506بی149-148-511-447ت پ اور 7انسداد دہشت گردی ایکٹ درج کر لیا تھا گرفتار ملزموں کے قبضہ سے چودہ بندوقیں ، رائفلیں اور دو سرا اسلحہ بھی برآمد کر لیاتھا ۔

(جاری ہے)

عدالت نے ملزموں سے مزید ریکوری کے لیی14یوم کا ریمانڈ دیا تھا مگرمقدمہ غلط پایا گیا جس پر عدالت نے تمام ملزموں کو رہا کر دیا اوردیگر تقریباًً ڈیڑھ سو ملزموں کیخلاف مقدمہ ختم کر دیا۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں