ساہیوال ، یونیورسٹی کامسیٹس کی فیکلٹی کے ایسو سی ایشن کے اراکین نے ملازمت کو مستقل کروانے کے لئے تعلیمی ادارے کو بند کردیا

اگرچہ عملے کی اس ایسوسی ایشن نے اس بات کا معاہدہ کر رکھا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے طے شدہ قوانین کی پابندی کی جائے گی، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے اس ایسوسی ایشن کو غیر قانونی قراردیا گیا تھا، یونیورسٹی ذرائع

بدھ 19 جون 2019 22:42

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2019ء) ساہیوال میں واقع اہم ترین نجی سیکٹر میں قائم یونیورسٹی کامسیٹس کی فیکلٹی کے ایسو سی ایشن کے اراکین نے اپنی ملازمت کو مستقل کروانے کے لئے تعلیمی ادارے کو بند کردیا۔ اگرچہ عملے کی اس ایسوسی ایشن نے اس بات کا معاہدہ کر رکھا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے طے شدہ قوانین کی پابندی کی جائے گی۔

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے اس ایسوسی ایشن کو غیر قانونی قراردیا گیا تھا۔ یونیورسٹی ذرائع کے مطابق یونیورسٹی کے چند ملازمین ہڑتال میں حصة نہ لینے والوں ملازمین کو ہراساں کرنے اور نظم و ضبط کی پابندی نہ کرنے کے باعث یونیورسٹی کے ’ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن ‘ ضوابط کے تحت چند کوبرطرف کر دیا ۔بر طرف شدہ اراکین ا پنے مفاد کے لئے ادارے میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی کی انتظامیہ کے افسران نے بتایا کہ فیکلٹی ممبران کے صرف قانونی اور منصفانہ مطالبات کو پورا کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔ ان فیصلوں کی باضابطہ منظوری کامسیٹس یونیورسٹی سینیٹ کی انتظامیہ سے لی جائے گی۔ تاہم ایسوسی ایشن قواعد و ضوابط کی پابندی کرنے کیلئے تیار نہ ہوئی اور انتظامیہ پر بلیک میلنگ کے ذریعے ایسے فیصلے کرنے کیلئے دبائو ڈالا گیا جو غیر قانونی ہیں اور پالیسی کے خلاف کوئی کام نہ کریں گے ۔

اس سے پہلے وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چودھری نے بھی انتظامیہ اور سٹاف ایسوسی ایشن کے مابین مذاکرات کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ انہوںنے وفاقی سیکریٹری سائنس اور ٹیکنالوجی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس کا مقصد ملازمین کے مطالبات کا جائزہ لینا اور ان کو ضوابط کے تحت ریلیف مہیا کرنا تھا۔ فواد چودھری نے اس بات کی بھی یقین دہانی کروائی تھی کہ اگر کوئی معاشی یا قانونی پچیدگی نہ ہوئی تو ان فیصلوں کا جلد اطلاق کیا جائے جبکہ انتظامیہ کی انکوئری ٹیم متاثرہ اراکین احتساب کے فیصلوں سے ناراض ہیں جس پر انہوں نے ایسوسی ایشن کیس ر گر میوں کا آغاز کیا۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے روکا اور وزارت اور ضلعی انظامیہ کے ساتھ مل کرکام کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہاکہ قواعد کی پابندی کی جائے اور کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے اور کسی بھی جانی و مالی نقصان کی اجازت ہرگز نہ دی جائے۔ یونیورسٹی کے مطابق اس مسئلے کو قانونی تقاضوں کے مطابق حل کیا جائے گا اورانتظامیہ وزارت کی منظوری سے ہی فیصلوں پر عمل در آمد کرے گی۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں