ساہیوال، ہائیکورٹ نے سی ای او کے ٹیچر معطلی کے احکامات کالعدم قرار دئے ٹیچر نوکری سے بر خاست

پیر 29 نومبر 2021 22:20

۷ ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 نومبر2021ء) ہائی کورٹ کے گورنمنٹ ہائی سکول 95۔نائن ایل کے ایس ایس ٹی ٹیچر آصف اقبال کی معطلی کے حکم کو کالعدم قرار دینے کے با وجو د چیف ایگزیکٹو ایجوکیشن اتھارٹی ساہیوال نے سکول ٹیچر کو نوکری سے بر خاست کر دیا ۔ہائی کورٹ کے جج جسٹس انوار حسین نے فریقین کو 17جنوری کو طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق24نومبر 2020کو گورنمنٹ سکول 95۔

نائن ایل کے ٹیچر آصف اقبال نے ہائر ایجوکیشن کی تعلیم مکمل کر نے کے بعد تعلیمی الائونس کیلئے در خواست کی فائل جب جمع کرانے کلرک محمد کاشف کے پاس گیا تو کلرک مذکور نے فائل کے ساتھ دفتری اصول کے مطابق پانچ ہزار روپے رشوت بھی جمع کرانے کا حکم دیا ۔جس پر ٹیچر نے سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی کو کلرک کی رشوت طلب کر نے کی شکایت کی لیکن سی ای او ایجو کیشن اتھارٹی نے رشوت طلب کر نیو الے کلرک کی بجائے الٹا سکول ٹیچر کو معطل کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

سی ای او ایجوکیشن کے حکم کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن کر دی جس پر عدالت عالیہ نے سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی کے احکامات کو کالعدم قرار دے کر ریکارڈ طلب کر لیا۔ جس کے بعد عدالت عالیہ نے اس رٹ پٹیشن کی موجودہ صورتحال کے متعلق اس رٹ کے بحال ہونے کے بارے میں17نومبر 2021 کو دوبارہ حکم جاری کیا لیکن سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی ڈاکٹر محمد ارشد نے اپنے انتقام کو ٹھندا کر نے کی خاطر ٹیچر آصف اقبال کو نوکری سے بر طرف کر نے کے ا حکامات جاری کر دئے۔ اور مسٹر جسٹس انوارحسین نے فریقین کو 17جنوری2022کو طلب کر لیا ہے۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں