احتجاج کے ذریعے عوامی فلاحی منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ،احتجاج کرنے والے حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے سے خائف ہیں،تحریک انصاف کے دھرنے نے ملکی ترقی کے عمل کو ڈی ریل کیا،دھرنا نہ ہوتا تو آج پاکستان بہت آگے پہنچ چکا ہوتا،اورنج لائن ٹرین مسلم لیگ (ن) یا چند لوگوں کانہیں لاکھوں لوگوں کا قومی منصوبہ ہے، موٹروے پر تنقید کرنے والے آج اسی پر سفر کر کے قومی منصوبے کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے ، اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں پر کام برق رفتاری سے جاری ہے، چین والے خود اعتراف کرتے ہیں کہ اس رفتار سے چین میں بھی منصوبے مکمل نہیں ہوئے،ساہیوال کول پاور پلانٹ سمیت تمام توانائی منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کئے جائیں گے

وزیراعظم نواز شریف کا ساہیوال میں کول پاور پلانٹ کی تقریب سے خطاب

منگل 2 فروری 2016 17:50

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 فروری۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ایک طرف حکومت کے ترقیاتی کام دوسری طرف ہڑتالیں ہیں،احتجاج کے ذریعے عوامی فلاحی منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ،احتجاج کرنے والے حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے سے خائف ہیں،تحریک انصاف کے دھرنے نے ملکی ترقی کے عمل کو ڈی ریل کیا،دھرنا نہ ہوتا تو آج پاکستان بہت آگے پہنچ چکا ہوتا،اورنج لائن ٹرین مسلم لیگ (ن) یا چند لوگوں کانہیں یہ لاکھوں لوگوں کا قومی منصوبہ ہے، موٹروے پر تنقید کرنے والے آج اسی پر سفر کر کے دوستوں میں اس قومی منصوبے کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے ، اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں پر کام برق رفتاری سے جاری ہے، چینی خود اعتراف کرتے ہیں کہ اس رفتار سے چین میں بھی منصوبے مکمل نہیں ہوئے،ساہیوال کول پاور پلانٹ سمیت تمام توانائی منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو ساہیوال میں کول پاور پلانٹ کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف و دیگر اعلیٰ حکام بھی ہمراہ تھے۔ وزیراعظم نواز شریف نے ساہیوال میں کول پاور پراجیکٹ پر کام کی رفتار کا معائنہ بھی کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ منصوبہ اپنی مثال آپ ہے، نئی روایات قائم ہو رہی ہیں، منصوبے بروقت اور کم لاگت میں مکمل ہو رہے ہیں، ملک میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ کم وقت میں مکمل ہو رہا ہے، چار چار سالوں کے منصوبے دو دو سالوں میں مکمل ہو رہے ہیں، چینی خود اعتراف کرتے ہیں کہ اس رفتار سے چین میں بھی منصوبے مکمل نہیں ہوئے، 2018ء سے پہلے ایل این جی سے 3600 میگاواٹ بجلی کے منصوبے مکمل ہو جائیں گے، تھر میں 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، تھر کے کوئلے سے استفادہ کیلئے کان کنی بھی کی جا رہی ہے، تھر کا کوئلہ مستقبل میں توانائی منصوبوں کی ضروریات کو پورا کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پورٹ قاسم میں 132 میگاواٹ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے، ایک وقت تھا جب ہم بھارت کو بجلی برآمد کرنے کا سوچ رہے تھے، ماضی کے حکمرانوں نے توانائی کے منصوبے پر کوئی توجہ نہیں دی، موجودہ منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں توانائی کی قلت کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں توانائی منصوبوں کی تکمیل میں یکساں دلچسپی لے رہے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ تربیلا ڈیم سے مزید 140 میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر کام جاری ہے، منگلا ڈیم سے 310 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے، توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1700 میگاواٹ کے ہوا کے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے بھی لگائے جائیں گے، شمسی اور پانی سے پیدا ہونے والی سستی بجلی سے کسان خوشحال ہو گا اور صنعتیں ترقی کریں گی۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ترقی کی منزل پر گامزن ہے، شاہراؤں کے جال بچھائے جا رہے ہیں، اقتصادی راہداری کے تحت بلوچستان اور گوادر کی ترقی ہو رہی ہے، چین پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ پاکستان اور چین کی دوستی کی علامت ہے، چین کی 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ملکی تاریخ کی سب سے بڑی مثال ہے، چین پاکستان کا مخلص دوست ہے اور ہمیں اس دوستی پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے ایف تھنڈر 17طیارے پاک چین دوستی کی مثال ہیں، جے ایف تھنڈر 17 طیاروں کا منصوبہ میں نے چینی وزیراعظم کے ساتھ مل کر شروع کیا تھا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو اقتصادی راہداری کے تحت لگنے والے منصوبے اپنے مقررہ مدت میں ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پورٹ قاسم میں کنوینئر بیلٹ کی تنصیب اور متعلقہ کام بروقت مکمل کئے جانے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمارے ترقیاتی کام جاری ہیں جبکہ دوسری طرف ہڑتالیں ہو رہی ہیں، حکومت ترقیاتی کاموں میں مصروف ہے اور مظاہرین احتجاج کر کے عوامی فلاحی منصوبوں میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں،عوامی بھلائی کے منصوبوں پر تنقید کرنے والے آج انہی منصوبوں سے مستفید ہو رہے ہیں، احتجاج کرنے والے حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے سے خائف ہیں۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ چینی ورکرز اور حکومت کو نئے سال کی مبارکباد دیتا ہوں، جو لوگ 1991ء میں موٹروے کی مخالفت کرتے تھے آج اس پر فخر کرتے ہیں اور دوستوں میں اس منصوبے کی تعریف کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے دھرنوں نے ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں،دھرنا نہ ہوتا تو آج پاکستان کافی آگے کھڑا ہوتا، اورنج لائن ٹرین مسلم لیگ (ن) یا چند لوگوں کا منصوبہ نہیں ہے بلکہ یہ لاکھوں لوگوں کا قومی منصوبہ ہے

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں