ساہیوال ، ہسپتال انتظامیہ کے خلاف بطور احتجاج، 11ڈاکٹروں کے اجتماعی استعفے کی دھمکی

بدھ 8 فروری 2017 17:42

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2017ء) ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ٹیچنگ ہسپتال ساہیوال ایمر جنسی پر صبح ،شام اور رات کو ڈیوٹی دینے والے 11ڈاکٹروں نے 10ماہ سے روسٹر کی تبدیلی نہ کرنے پر بطور احتجاج استعفیٰ دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ڈاکٹر شہزاد رشید نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے رویے کے خلاف استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ دیگر 10ڈاکٹروں نے ایم ایس کو مزید اگلے 24گھنٹو ں کی مہلت دے دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق 11ڈاکٹروں نے گزشتہ 10ماہ سے روسٹر میں ان کی ڈیوٹیاں ایمر جنسی وارڈ میں مارننگ ، ایوننگ اور نائٹ پر لی جا رہی تھی جس پر ڈاکٹروں نے بطور احتجاج استعفے دینے کے لیے یکم فروری کو ایک ہفتہ کے اندر ان کے مطالبہ کی منظوری کا وقت دیا تھا ان ڈاکٹروں نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور چیف ایگزیکٹو کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا تھا اور ڈاکٹروں نے اپنے موقف میں کہا تھا کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ یونیفارم پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں اور من پسند اور سفارشی ڈاکٹروں کی ڈیوٹیاں وارڈوں میں لگا رکھی ہے جبکہ ان 11ڈاکٹروںکی گزشتہ 10ماہ سے مارننگ ، ایوننگ اور نائٹ ڈیوٹی صرف اور صرف ایمر جنسی میں لگائی ہوئی ہے جبکہ پروفیسروں، سرجنوں اور سپیشلسٹ ڈاکٹروں کو ایمر جنسی کی صورت میں بھی نہیں بلا یا جا تا جو کہ سرا سر ناانصافی ہے ۔

(جاری ہے)

ان11ڈاکٹروں میں ڈاکٹر شہزاد رشید ، ڈاکٹر شکیل اختر، ڈاکٹر محاسن منور ، ڈاکٹر سید صداقت علی اور 7لیڈی ڈاکٹروں میں ڈاکٹر ا یمان طارق، ڈاکٹر رحیمہ فیاض، ڈاکٹر کاوش شفقت، ڈاکٹر کنزہ انور ، ڈاکٹر آصمہ سلیم ، ڈاکٹر ثناء احمد اور ڈاکٹر نائلہ نسیم شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں