سابقہ حکمرانوں نے اسمبلیوں میں نہ کبھی علاقے کے مسائل پر بات کی اور نہ انہیں بنیادی سہولیات فراہم کیں، زین شاہ

آصف زرداری اور انکی بہن نے اربوں روپے باہر بھیجے ، انکے خلاف کاروائی ہو گی یہ لوگ پیسے کے پجاری ہیں ، سیمینار سے خطاب

اتوار 22 جولائی 2018 21:50

سکرنڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی رہنما زین شاہ نے کہا ہے کہ سابقہ حکمرانوں نے اسمبلیوں میں نہ کبھی علاقے کے مسائل پر بات کی اور نہ انہیں بنیادی سہولیات فراہم کیں۔ آصف زرداری اور انکی بہن نے اربوں روپے باہر بھیجے جس پر انکے خلاف کاروائی ہو گی اور گرفتار ہوں گے یہ لوگ پیسے کے پجاری ہیں ۔

سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے عورتوں میں ووٹ کے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لئے سیمینار منعقد کیا جس کے مہمان خاص سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی رہنما و این اے اور پی ایس کے امیدوار سید زین شاہ تھے۔ اس موقع پر سید زین العابدین شاہ نے کہا کہ ملک پر جو روایتی سیاست غالب رہی یہاں کے بااثر لوگ اپنے کمداروں کو کہہ دیتے تھے کہ جا کر پیغام دے آ کہ اس تاریخ کو آ کر کھانا کھائیں اور ووٹ دے جائیں۔

(جاری ہے)

مجھے قومی اسمبلی پر کھڑا کرنے میں سکرنڈ سے زیادہ قاضی احمد کی عوام کا ہاتھ ہے۔ ہمارے نمائندہ اسمبلی میں بھی ہمارے حقوق کے لئے نہیں آواز اٹھاتے نہ علاقے کے مسائل اجاگر کرتے نہ علاقے میں کوئی ترقی لائے نہ عوام کو سہولیات دیں۔ سالانہ بجٹ میں ترقی بھی نہیں کیں۔ انہوں نے مختلف کھاتوں کے ایس ڈی اوز رکھوا کر عوام کو لوٹا اور دھمکا کر رکھا دولت پور اور سکرنڈ میں سابقہ ایم پی ایز پانی کی چوری اور دیگر کرپشن میں ملوث پائے گئے۔

انہوں نے سندھ کے وسیلوں کی بٹوارے کی بات آئی تو وہ بھی مرکز کو دیئے اور سندھ سے نکلنے والے کوئلہ کو بھی مرکز کے حوالے کر دیا ورنہ سو سال تک سندھ کی عوام عزت سے زندگی گزاری جو ککھ پتی تھے وہ آج لکھ پتی ہو گئے۔ آصف زرداری اور اسکی بہن نے ارب باہر بھیجے جس پر انکے خلاف کاروائی ہو گی اور گرفتار ہوں گے یہ لوگ پیسے کے پجاری ہیں ۔ یہ لوگ اب عوام سے کہتے پھر رہے کہ پیسے لو ووٹ دو ہم اقتدار میں آ کر اس علاقے کے مسائل حل کرائیں گے عوام کا بنیادی حقوق جان و مال کا تحفظ۔

بنیادی تعلیم ، صحت دینا ہے لیکن ان پارٹیوں نے سندھ کو صاف پینے کا پانی تک نہ دیا ہماری آبادی کا تیسرا حصہ یرقان میں مبتلہ ہے عورتوں کے حقوق اب تک نہیں ملے شہروں میں کچھ تعلیم کا حق مل رہا لیکن دیہات میں وہ بھی نہیں عورتوں کو حکومت میں آ کر ملکیت میں حق دلائیں گے ، بنا مرضی کے شادی ، پر بھی آواز اٹھائیں گے نوکریوں میں بھی پرائمری سطح پرعورتوں کو نوکریاں دی جائیں گی عورتوں کو سیاسی عمل میں آگے آنا ہو گا تاکہ عورت کو معاشرہ میں برابری کا حق مل سکے ۔

پہلے مرد آ کر بتاتے تھے کہ اس نشان ہر ووٹ ڈالنا ہے لیکن ہم نے میں عورتوں میں شعور اجاگر کیا کہ پہلے ووٹ دو پھر آپکے حقوق کے لئے ہم لڑیں گے اسے ووٹ دیں جو آپکے حقوق کے لئے اسمبلیوں میں لڑیں ماضی کے میمبر نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا اسلئے آپ اب ایس یو پی کے نشان کار پر مہر لگا کر ہمیں کامیاب کریں تاکہ ہم آپکے حقوق کے لئے لڑیں ۔ ہم جیت کر پولیس گردی ختم کریں گے اور کرپشن کرنے والوں سے لوٹی ہوئی ملکیتیں واپس لیں گے اور انہیں سزا دلوائیں گے عورتیں نکلیں اور عوام میں ہمارے ساتھ کی یقین دھانی کرائیں تاکہ جیت کر انکے حقوق کی حفاظت کریں ایڈوکیٹ رابیل کا کہنا تھا ۔

ایس یو پی حقیقی جمہوریت بن کرابھری ہے یہ اندھ کے سچے عاشقوں کی پارٹی ہے ہم اپنے حق اور نصلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے نکلے ہیں کبھی ہم کماد کے ریٹ کبھی زمین کو پانی پہنچانے کی جنگ اور کبھی گندم کے باردانہ کے لئے عوام کے حقوق کی جنگ میں سید زین شاہ پیش پیش ہیں پی پی کے سالہ اقتدار میں سندھ کو تباہ کر دیا جبکہ سندھ کے لوگ تہذیب و تمدن میں بہت آگے تھے اب سب سے پیچھے ہیں نوجوانوں کو نشے میں مبتلا کر دیا اندھ کو تقسیم کرنے کی بات پر ایس یو پی نے قدم اٹھایا اور انہیں اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا عورتوں پر یہ زمہ داری ہے کہ ووٹ دیکر ایس یو پی کو کامیاب کریں اور پی پی پی جیسی کرپٹ پارٹی سے نجات دلائیں۔

ادی تبسم کھوسو کا کہنا تھا کہ عورتوں کے راستہ میں کئی رکاوٹوں کے باوجود یہاں پہنچیں وہ شاباس کی مستحق ہیں کیونکہ وہ اپنی منزل کے لئے آئیں ہماری منزل سندھ کی بیدار کرنا ہے تعلیم کے مسئلے پر زین شاہ سب سے آگے ہیں ہمیں صرف بیان بازی والی گورنمنٹ نہیں چاہئے ہمیں کامکرنے والے امیدوار چاہئیں جو کہ عوام کے لئیکام کریں ۔ یہ وڑیرے سمجھتے ہیں ہم ڈر جائیں گہ یہ انکی غلط سوچ ہے یہ عورتیں اپنے حقوق جان چکی ہیں اور وہ حاصل کئے بنا نہیں رکیں گی ۔ سید جی ایم سید کی پوتی بلقیس شاہ کا کہنا تھا کہ زین شاہ وہ واحد امیدوار ہے جسکے لئے زیادہ ورک عورتیں کر رہی ہیں کیونکہ انہیں مستقبل عزیز ہے اپنے بچوں کا ۔ تقریب میں عورتوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

سکرنڈ میں شائع ہونے والی مزید خبریں