محکمہ اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کے سابق سپرنٹنڈنٹ کو کرپشن سکینڈل میں گرفتار کرلیا

ہفتہ 12 جون 2021 15:45

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) محکمہ اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کے سابق سپرنٹینڈنٹ کو کرپشن سکینڈل میں گرفتار کر کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے چھاپے تیز کر دیئے۔ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کے سابق سپرنٹنڈنٹ جاوید اقبال کھچی نے اپنے پیٹی بھائیوں کیساتھ ملکر اس وقت جیل میں بند قیدی مسلم لیگ ن کے سابق مئیر میونسپل کارپور یشن سرگودھا ملک اسلم نوید سے 10 لاکھ روپے اورساڑھے آٹھ مرلہ کا پلاٹ لے اٴْڑایا تھا۔

جس پر کرپشن کیس میں سپرنٹنڈنٹ دسٹرکٹ جیل جاوید اقبال کھچی کو گرفتار کر لیا۔اس درج مقدمہ میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل سرگودھا عمران بٹ، ثمر عباس ڈسپینسر ، شان علی اردلی سمیت پانچ افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ اینٹی کرپشن نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے سابق مئیر سرگودھا اسلم نوید کو مقدمہ نمبر 15/2020 میں اینٹی کرپشن سرگودھا نے گرفتار کیا۔

جن پر سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے اور سرکاری زمین پر قبضہ کے الزام میں 18 نومبر کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا بھیجا گیا۔جہاں سربراہ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ ملکر ملزم سابق مئیر ملک اسلم نوید کو بھاری کرپشن کے عوض جیل میں غیر قانونی سہولیات مہیا کیں۔جس کے الزامات پر انکوائری میں ثابت ہوا ہے کہ ملزمان نے سابق مئیر اسلم نوید سے دس لاکھ روپے اور 60 لاکھ روپے مالیت کا پلاٹ بطور رشوت وصول کیا۔

اس بھاری رشوت کے عوض سپرٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا نے ملزم اسلم نوید کو گھر کا کھانا اور لینڈ لائن نمبر کی سہولت فراہم کر رکھی تھی۔سپرنٹنڈنٹ جیل سرگودھا نے ملزم اسلم نوید کو بیرک کی بجائے جیل کے ہسپتال میں رکھا۔جیل سپرنٹنڈنٹ نے ملزم اسلم نوید کو گھریلو ملازم تک رسائی اور دیگر ملاقاتوں کے لئے جیل کے کیمرے بند کر دیتے تھے۔اس پر درج مقدمہ میں مرکزی ملزم سربراہ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کے سابق سپرئٹنڈنٹ جاوید اقبال کھچی کی گرفتاری کے بعد باقی ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں