لائن لاسز اور چور ی کو روکنے کیلئے ٹاسک فورسز قائم کر دیگئی ہیں، سیکرٹری توانائی پنجاب

منگل 15 جنوری 2019 19:35

سرگودھا۔15جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) سیکرٹری توانائی پنجاب عامر جان نے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں ایک کھرب پچاس ارب روپے سے زیادہ کے لائن لاسز اور چور ی کو روکنے کیلئے وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں میں ٹاسک فورس قائم کر دی ہیں تاکہ مسروقہ بجلی کا عام آدمی سے بوجھ کم کیا جاسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے کمشنر آفس کے کمیٹی روم میں ایک اعلی سطح ky اجلاس کی صدارت اور میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

اس موقع پر کمشنر سرگودہا ڈویژن محمود حسن ،آرپی او سید خرم علی، ڈپٹی کمشنر سرگودہا سلوت سعید ،ڈی پی او سرگودہا حسن رضا ء خان،چیف انجینئرفیسکو سرگودہا ڈویژن شفیق الحسن،ایس ای جاوید سندھو ،ڈائریکٹر پی آئی ٹی سی عتیق الرحمن ، ایکسیئن بابر گھمن ،ڈویژن کے دیگر تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز اور ڈی پی اوز بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری توانائی نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں بجلی چوری اور لائن لاسز انتہائی کم ہیں اور یہاں کی تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیاں لائن لاسز کو کنٹرول کرنے میں انتہائی متحرک ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران پنجاب بھر میں 22 ہزار دوسوسے زائد بجلی چوری کے واقعات پکڑے گئے جن میں سے پنجاب بھر میں 23 سو افراد کوگرفتار کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ عادی بجلی چوروں کے خلاف شکنجہ سخت کیا جا رہا ہے۔ جبکہ ایسی گھنائونی وارداتوں میں ملوث ملازمین کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ بجلی چوری کا طریقہ اب نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی چوری کی شکایا ت کے اندراج کیلئے آن لائن سسٹم متعارف کروا دیا ہے اور اطلاعات دہندہ کا صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبہ کے علاوہ ضلعی اور ڈویژنل ٹاسک فورس بھی قائم کر دی ہیں اور ہر ضلع کی سطح پر فوکل پرسن مقرر کئے گئے ہیں۔ ضلعی ٹاسک فور س کے سربراہ ڈپٹی کمشنرہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بجلی چوری سے نا صرف عام آدمی متاثر ہو تا ہے بلکہ ملکی معیشت پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوںنے صحافیو ںکے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لوڈ شیڈنگ وفاقی فیصلہ ہوتا ہے تاہم اس کی حالیہ وجہ موسمی شدت کے باعث گیس کی فراہمی میںتعطل رہا ہے۔انہوں نے بجلی چوری کو روکنے کیلئے میڈیا کو عوامی آگاہی اور ضلعی ٹاسک فورس کی معاونت پر زور دیا ۔اعلی سطحی اجلاس میں انہوںنے ضلعی ٹاسک فورس کے ہفتہ وار اجلاس کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ بجلی چوری کے مقدمات کی مکمل پیروی کریں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ منقطع کنکشن کی بحالی سے قبل ان سے مکمل واجبات وصول کئے جائیں ۔ناقص ریکوری برداشت نہیں کی جائے گی انکار کرنے والے مجرمان کی جائیدادیں بھی قرق کی جاسکتی ہیں جبکہ بجلی چوروں کو تین سے دس سال قید اور ایک سے تین کروڑ جرمانہ کی سزابھی متعین کر دی گئی ہے۔ اجلاس میں چیف انجیئنر فیسکو شفیق الحسن نے بتایا کہ سرگودہا ڈویژن میں ریکوری کا ہدف 95% سے زائد ہے جبکہ فیسکو اور انتظامیہ کے اعتماد کے باعث لائن لائسز 4.9 سے کم ہو کر 3.9 پر آگیا ہے۔

انہوںنے بتایا کہ سرگودہا میں لائن لاسز کی شرح بارہ کروڑ روپے ماہانہ ہے جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں ۔انہوںنے مزید بتایا کہ ڈویژن میں گزشتہ تین ماہ کے دوران 420 بجلی چور پکڑے گئے جن میں سے دو فیسکو ملازمین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ گزشتہ چند ماہ کے دوران منقطع کنکشن کے ڈیفالٹرز سے 53لاکھ روپے کے بقایا جات بھی وصول کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں کمشنر سرگودہا ڈویژن محمود حسین نے بجلی چوری کے گواہوںاور شہادتوں کو مضبوط بنانے کیلئے عملہ کی تربیت کی ضرورت پر زور دیا جبکہ آر پی او سید خرم علی نے بجلی چوروں کو کیفر کردار تک پہچانے کیلئے خفیہ معلومات اور عدالتی فیصلوں کو تیز تر بنانے کی ضرورت زور دیا ۔

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں