نئے پاکستان میں بھی مڈل مین کا کردار ختم نہیں ہو سکا

بیشتر کنڈا مالکان خود ہی کاشتکاروں سے اونے پونے داموں گنا خرید کر مڈل مین بن گئے

ہفتہ 18 جنوری 2020 22:49

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2020ء) نئے پاکستان میں بھی مڈل مین کا کردار ختم نہیں ہو سکا اور بیشتر کنڈا مالکان خود ہی کاشتکاروں سے اونے پونے داموں گنا خرید کر مڈل مین بنے ہوئے ہیں، اس امر کا انکشاف کریشنگ سیزن 2019-20کی ابتدائی مانیٹرنگ رپورٹ جو کہ گزشتہ روز ضلعی حکومتوں کو ارسال کر دی گئی ہے میں ہوا،جس میں بتایا گیا کہ کریشنگ سیزن میں سرگودھا، خوشاب، میانوالی اور بھکر سمیت مختلف اضلاع کے 356کنڈا جات چیک کئے گئے جن میں سے 320کنڈے کین کمشنر سے منظور ہی نہیں، اسی طرح 272 کنڈوں کے مالکان شوگر ملوںکی انتظامیہ سے ساز باز کر کے کاشتکاروں سے موقع پر160سے 170روپے فی من کے حساب سے گنا خرید کر خود ہی مڈل مین کا کردار ادا کر رہے ہیں ، جس پر کین کمشنر پنجاب نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ضلعی حکومتوں کو غیر قانونی کنڈا جات کے فوری خاتمہ اور مڈل مین سمیت دیگر ذمہ داروںکیخلاف مقدمات درج کروانے اور روزانہ کی بنیاد پر عملدرآمد کی رپورٹ ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے

متعلقہ عنوان :

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں