سرگودھا:کروڑوں روپے کی لاگت سے شروع ہونیوالا موبائل ہیلتھ یونٹ منصوبہ ٹھپ

سرکاری ہسپتالوں سے میلوں دور پسماندہ علاقوں کے عوام کی بڑی تعداد طبی سہولیات کی عدم فراہمی سے انتہائی مشکلات کا شکار ہو کر رہ گیا

منگل 31 مارچ 2020 23:43

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مارچ2020ء) ضلع میں کروڑوں روپے کی لاگت سے شروع ہونیوالا موبائل ہیلتھ یونٹ کا منصوبہ ٹھپ ہونے کے باعث سرکاری ہسپتالوں سے میلوں دور پسماندہ علاقوں کے عوام کی بڑی تعداد طبی سہولیات کی عدم فراہمی سے انتہائی مشکلات کا شکار ہو کر رہ گئی ہے ،ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ٹھٹھی لانگ،بھوچرہ، گوندل، خان پور، 42جنوبی،136جنوبی سمیت ضلع سرگودھا کے 3 سو سے زائد دیہات جوسرکاری ٹی ایچ کیوزسے 10سے 15کلومیٹر اور بی ایچ یوز سے پانچ یا دس کلو میٹر کے فاصلے پر واقعہ ہیںکے ہزاروں مکینوں کو جدید موبائل ڈسپنسریوں کے ذریعے علاج معالجہ اور طبی معائنہ کی مفت سہولت کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، جس پرابتدامیں عملدرآمد شیڈول کے مطابق ہوتا رہا مگر مناسب چیک اینڈ بیلنس کے فقدان کی وجہ سے یہ کامیاب نہ ہو سکا اور چند ماہ قبل موبائل ہیلتھ یونٹ کو موجودہ حکومت نے سرکاری سکولوں میں بچوں کی سکریننگ کیلئے استعمال کرنا شروع کر دیا، جس کی وجہ سے متذکرہ علاقوں کی عوام کو شدید مشکلات در پیش ہیں، متاثرہ علاقوں کی عوام کے رجوع کرنے پر ڈائریکٹر وزیر اعلی پٹیشن سیل نے صحت حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں