سرگودھا ، ڈینگی سے چھٹکارے کیلئے جدید لیبارٹری کا قیام عمل میں نہ آسکا

منگل 27 اکتوبر 2020 21:49

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) ڈویژنل ہیڈکوارٹر سرگودھا میں کینو کے چھلکے سے تیل تیار کرکے ڈینگی جیسے خطرناک مچھر سے چھٹکارہ پانے اور جدید لیبارٹری کے قیام کا خواب اڑھائی سال گزرنے کے باوجود شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا، ذرائع کیمطابق کینو کی ایکسپورٹ کوالٹی پیدوار کو بڑھانے اور باغات کو بیماریوں سے بچانے کیلئے سابقہ حکومت کی طرف سے ابتدائی طور پر گیارہ کروڑ روپے کی لاگت سے جدید لیبارٹری کا منصوبہ شروع کیا گیا،جس کا مقصد کنو وغیرہ کی کوالٹی کو بہتر بنانے کیساتھ ساتھ کاشتکاروں کو دیگر اشیاء کی جانچ پڑتال میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ کنو کے چھلکے سے تیل تیار کرکے کاسمیٹکس سمیت دیگر اشیاء میں استعمال اور اس تیل سے ڈینگی جیسے خطرناک مچھر سے نجات حاصل کرنا تھا،مگر موجودہ حکومت اس منصوبہ بند کرنے یا جاری رکھنے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ کر سکی،جس کی وجہ سے یہ منصوبہ مسلسل التواء کا شکار ہے ،جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کے فنڈز ضائع ہونے کا خدشہ ہے ،جبکہ کاشتکاروں کہناہے کہ کینوکی پیدوار کا شعبہ میں حکومت کی طرف سے کی جانیوالی اصلاحات پر عملدرآمد کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں سے کینو کی پیدوار اور ایکسپورٹ متواتر کم ہو رہی ہے ، اربوں روپے کے اخراجات کئے جا رہے ہیں جبکہ کاشتکار پھر بھی مستفید نہیں، حکومت کو اس جانب خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں