سرگودھا شہر میں کمرشل پلازہ جات کی150 دوکانات سیل ہونے کے نویں روز متاثرین صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت کے گھر پہنچ گئے

متاثرہ دوکانداران کے نمائندہ افراد کے ساتھ ملاقات میں صوبائی وزیر انصر مجید خان نیازی نے افسران کو معاملہ کے حل کی ہدایت کر دی جس پر کام شروع کر دیا گیا

ہفتہ 28 نومبر 2020 22:41

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2020ء) سرگودھا شہر میں کمرشل پلازہ جات کی150 دوکانات سیل ہونے کے نویں روز متاثرین صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت کے گھر پہنچ گے اور نو روز سے فاقہ کسی کے شکار دوکانداروں کے کاروبا کھول کر روز گار کی فوری بحالی کا مطالبہ کر دیا جہاں متاثرہ دوکانداران کے نمائندہ افراد کے ساتھ ملاقات میں صوبائی وزیر انصر مجید خان نیازی نے افسران کو معاملہ کے حل کی ہدایت کر دی جس پر کام شروع کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سرگودھا شہر میں تین کمرشل سرکاری پلازہ جات شاہین شاپنگ سنٹر بلاک 5،پنجاب پلازہ بلاک 2اور شیر دل مارکیٹ بلاک 3 کو میونسپل کارپوریشن سے بورڈ آف ریونیو کے احکامات پر 12سال قبل ضبطی رپٹ نمبر 330 مورخہ 11اکتوبر 2008 کی روزنامچہ کاروائی پر ضلعی انتظامیہ نے ضبط کر کے حکومت پنجاب کی تحویل میں دے دیا جس کے بعد محکمہ مال اور کارپوریشن کے درمیان کمرشل پلازوں کے حقوق کرایہ داری کی جنگ چلی آ رہی ہے جس کے باعث الاٹی دوکانداران کو نادہندہ قرار دے کر میٹروپولٹین کارپوریشن کے چیف آفیسر خواجہ عمران صفدر اور ریگولیشن آفیسر میڈم زویا بلوچ تین پلازہ جات میں سے دو پلازہ جات شاہین شاپنگ سنٹر بلاک 5 اور شیر دل مارکیٹ بلاک 3 کی ڈیڑھ سو کے قریب دوکانات کو 20 نومبر کے روز سیل کر دیا جو نویں روز بھی سیل ہونے پر متاثرہ دوکانوں نے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت انصر مجید نیازی کے گھر پہنچ گے جہاں 9 روز سے کاروبار بند ہونے پر فاقہ کشی کے شکار متاثرین نے فوری دوکانات کو ڈی سیل کرنے کا مطالبہ کیاجس پر متاثرین دوکانداروں کے نمائندہ افراد سے ملاقات کی اور افسران کو معاملہ کے فوری حل کی ہدایت کی یاد رہے کہ ایک روز قبل شہر سے سابق ایم پی اے تحریک انصاف کی راہنما ڈاکٹر نادیہ عزیز نے مقامی تاجر طارق یعقوب کے ہمراہ کمشنر ڈاکٹر فرح مسعود سے ملاقات کر کے اس معاملہ پر متاثرہ تاجران کی طرف سے فوری حل کا تقاضا کیا ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز صوبائی وزیر انصر مجید خان نیازی کی ہدایت پر افسران اس مسئلہ کے حل کے لئے رابطہ میں رہے۔

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں