شہدادپور میں آوارہ کتوں کی یلغار

زخم شدہ کتوں کے جراثیم اور ان کا کاٹنا انسانوں کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے،ماہرین طب کا شہریوں کا انتباہ

جمعرات 14 دسمبر 2017 22:47

شہدادپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء)شہدادپور میں آوارہ کتوں کی یلغار۔ زخم شدہ کتوں کے جراثیم اور ان کا کاٹنا انسانوں کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے ڈاکٹروں کا شہریوں کو انتباہ بلدیہ اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہے شہریوں کی میڈیا سے گفتگو تفصلات کے مطابق شہداپور شہر میں آوارہ اور بیمارکتوں نے شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کررکھا ہے اسکول جانے والے اور گلیوں میں کھیلنے والے معصوم بچے اور ان کے والدین خوف میں رہتے ہیں کہ کہیں بیمار زخم شدہ پاگل کتے انہیں کاٹ نہ لیں دوسری جانب ڈاکٹرز نے بیمار زخم شدہ کتوں کے بارے میں بتایا کہ کتوں کے زخم سے بہنے والے گندے مواد کا جراثم اور ان کا کاٹنا انسانوں کے لیئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے علاج میں پریشانی اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ بیمار اور آوارہ کتوں کے کاٹنے سے بہت سے لوگ متاثرہوئے ہیں یہاں میڈیکل انسٹیٹویٹ آف سائنسز ہسپتال ہونے کے باواجود کتے کے کاٹنے کے ویکسین دستیاب نہیں لوگوں کو حیدرآباد یا نوابشاہ لے جانا پڑتا ہے کتوں کو مارنا بلدیہ کی زمداری ہے مگربلدیہ اپنی زمداریوں سے غافل ہے شہریوں نے وزیر بلدیات سندھ سے اپیل کی کہ شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر کو ختم نہ کرنے آوراہ بیمار کتوں کو زہردے کر نہ مارنے کا نوٹس لیا جائے کیونکہ یہ ذمہ داری بلدیہ کی ہے تاکہ شہری سکون کا سانس لے سکیں اور ان میں میں پھیلی ہوئی بیچینی دور ہوسکے۔

شہدادپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں