پی پی پی اب پاپا، پپو اور پھوپھوپارٹی بن چکی ہے، اب چپو بھی آچکا ہے جو اشاروں پر چل رہا ہے ، فردوس شمیم نقوی

ہفتہ 2 فروری 2019 21:30

شہدادپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 فروری2019ء) سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رہنماء فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ پی پی پی اب پاپا، پپو اور پھوپھوپارٹی بن چکی ہے۔ اب چپو بھی آچکا ہے جو کہ اشاروں پر چل رہا ہے ۔عقلمند مراد علی شاہ کو اس کی عقلمندی ہی مروائے گی ۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار شہدادپور پریس کلب میں صحافیوں سے اورڈویژن شہیدبینظیرآباد کے ڈویژنل جنرل سیکریٹری جان مجتبیٰ سومرو ایڈوکیٹ کی رہائشگاہ پر کارکنوں اور صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انھوں نے کہا کہ سندھ میں تبدیلی کے بادل منڈلارہے ہیں۔ کراچی میں ایک شخص الطاف حسین کے خوف کا راج تھا ۔ دوسرے اندرون سندھ میں آصف ذرداری کا جس کے ساتھ بیوروکریٹ ہیں ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سب سے پہلے کے پی کے میں حکومت بنائی اور ریکارڈ کام کئے ۔ جس کو دیکھ کر عوام نے تحریک انصاف کو ووٹ دیئے ۔ ہمیں عوام کی جانب سے فل سپورٹ ملی ۔

ہم نے 60 فیصد پنجاب میں حکومت بنائی ۔ پاکستانی سیاست میں آپ کو عروج پانا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ 5 سال کے پیپلز پارٹی دور حکومت میں بینظیر بھٹو کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے ۔ ایک فاسد سے چھٹکارا حاصل کیا ہے ۔ اب تمہاری باری ہے ۔ میں عوام کو تمہارے کرتوت بتائوں گا ۔ عوام کو جھوٹ اور سچ بتائوں گا ۔انھوں نے کہا کہ 200 بیڈ کے اسپتال میں ایک سرجن ہے باقی اسامیاں خالی ہیں ۔

اندرون سندھ میں اسپتالوںکا برا حال ہے۔ ای سی جی کی مشینیں نہیں ہیں ۔ یہاں یہ حال ہے کہ بلڈ پریشر چیک کرنے کے آلے تک نہیں ہیں ، فلٹر پلانٹس کی بری حالت ہے ۔ فلٹر پلانٹ بند پڑے ہیں ۔ 27فائر مین ہیں جن کو ہر ماہ تنخواہیں دی جاتی ہیں اور پٹرول کی مد میں لاکھوں روپوں کی کرپشن ہو رہی ہے ۔ اقراء اسکول جوکہ پی پی پی کے دورمیں بنا ۔ جہاں کوئی ٹوائلٹ نہیں ، فرنیچر نہیں ، کھڑکیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، تعلیم کا برا حال ہے ۔

انھوں نے کہا کہ سندھ تباہی کی طرف گامزن ہے ۔ ظلم کا نظام تب بدلے گا ۔ جب آپ بدلو گے ۔ بھٹو نے اتنا ظلم نہیں کیا بھٹو کرپٹ نہیں تھا ۔ انھوں نے سارے بھٹو مار دیئے ۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کی عوام پاکستان سے سچی ہے ۔ یہاں 18 ویں ترمیم کے لئے کوئی سازش نہیں ہو رہی ۔ انھوں نے کہا کہ پورے ملک کی ایک ایجوکیشن پالیسی ہونی چاہئے اور لیبر پالیسی بھی ایک ہونی چاہئے ۔ اس موقع پر ایوب شر ، میر ملوک تالپور ، لیاقت پنھور ، غلام مصطفی مری ، رائو کاشف امین ، سید کاظم علی شاہ ، عمران علوی ودیگر بھی موجودتھے ۔

شہدادپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں