شانگلہ کی پسماندگی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے ،شوکت یوسفزئی

بدھ 28 نومبر 2018 23:37

شانگلہ۔28 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 نومبر2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات و شانگلہ سے رکن صوبائی اسمبلی شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ شانگلہ کی پسماندگی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے ، صوبائی حکومت کے تمام وسائل بروئے کار لاکر شانگلہ سے اندھیروں کا خاتمہ کیا جائیگا ، شانگلہ ایکسپریس وے سمیت بجلی منصوبوںپر سیاست چمکانے والے جلد بے نقاب ہونگے،ایکسپریس وے کے حوالے سے کوئی پراجیکٹ مرکزی حکومت میں موجود نہیں ، اس حوالے سے مسلسل غلط بیانی کی جارہی ہے ، شانگلہ کا کسی قسم کا منصوبہ ختم نہیں کیا جاسکتا ، شانگلہ کے عوام نے منتخب کرکے ایوان اقتدار تک پہنچایا ہے یہ میری ذمہ داری ہے کہ شانگلہ کی حقوق کی تحفظ کی جائے، شانگلہ میں ہسپتالوں ، سکولوں ، انفراسٹرکچر ، مواصلات کے ابتر حالات مایوس کن ہیں ، شانگلہ میں کسی بھی دور میں نمائندوں نے کام نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار شوکت یوسفزئی نے بدھ کے روز اپنے دورہ شانگلہ کے موقع پر ڈسٹرکٹ سیکرٹریٹ الپوری میں واقع اپنے دفتر میںمیڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انھوں نے ضلع بھر سے آنیوالے عوام کے مسائل سنے اور بعض ہی پر موقع پر احکامات جاری کئے ۔ شوکت یوسف زئی نے کہا کہ شانگلہ کی محرومیوں کا ازالہ کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے پاکستان اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے ۔

ایک طرف وسائل کی کمی ہے تو دوسری طرف عوام کے مشکلات کئی زیادہ ہیں، شانگلہ یونیورسٹی سمیت دیگر تمام منصوبوں پر غور کیا جارہا ہے ، ماضی میںمرکزی حکومت نے شانگلہ میں یونیورسٹی بنانے کے بجائے صرف اپنی سیاست کیلئے یونیورسٹی کیمپس چند کمروں میںبندکرکے عوام کے انکھوں میں دھول جھونکا۔یہ شانگلہ کے عوام کے ساتھ دھوکہ تھا اب وزیر اعلیٰ کے ساتھ اس حوالے سے تمام اقدامات پر بات ہوچکی ہے ، جلد سے جلد فل فلیج یونیورسٹی کا قیام ہوگا ، ٹیکنیکل کالج کو بھی جلد سے جلد کھلا جائیگا۔شوکت یوسف زئی نے کہا کہ سپیشل پولیس فورس کے حوالے سے بات چیت جاری ہے اور جلد ان کا مستقبل کا فیصلہ ہو جائیگا تا ہم اب صوبائی حکومت نے ان کی تنخواہیں دگنا کرنے کی تیاری کی ہے ۔

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں