شانگلہ میں وکلاء کا دوسرے روز بھی عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ

جمعرات 21 مارچ 2019 23:22

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2019ء) شانگلہ میں وکلاء کا دوسرے روز بھی عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ،کسی بھی وکیل نے عدالتی کاروائی میں حصہ نہیں لیا،مقدمات کیلئے انے والے سائیلین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔عدالتوں سے بائیکاٹ کا فیصلہ گزشتہ روز پاکستان بار کونسل کی سربراہی میں پنجاب ، سندھ ، خیبر پختونخوا ، بلوچستان اور اسلام اباد کونسل کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا تھا ۔

وکلاء کا مئوقف ہے کہ جب تک ضابطہ فوجداری میں غیر قانونی اور غیر ائینی ترامیم ، چار دن میں مقدمات قتل کا فیصلہ ، قانون جانشینی اور ضمانت بذریعہ تھانیدار کی مجوزہ ترمیم واپس نہیں لی جائیگی ، اس وقت تک وکلاء برادری کا احتجاج اور ہڑتال جاری رہیگا اور ہڑتال کے خلاف ورزی کرنے والے وکلاء کے خلاف سخت انضباطی کاروائی کی جائیگی ۔

(جاری ہے)

شانگلہ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد نعیم خان ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری صدر الرحمان ایڈووکیٹ نے بار کونسلز کے فیصلوں کی مکمل تائید کرتے ہوئے شانگلہ بار کونسل کے جانب سے وکلاء تحریک کیلئے ہر قسم قربانی دینے کا عزم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ قانون میں حالیہ ترامیم سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے ۔ سائیل اور مئوکلین کو سخت مشکلات پہنچ رہے ہیں ، قانون کی حکمرانی اور ائین کی بالادستی کیلئے شانگلہ بار ایسوسی ایشن نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا اور ائندہ بھی کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔۔

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں