شانگلہ ،ایکشن کمیٹی کا ایکسپریس وے ، کوئلہ کان متاثرین اور دیگر کئی اہم مسائل کیلئے گرینڈ جرگہ کا انعقاد

سیاسی منتخب نمائندے ایکسپریس وے کے قیام کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لاکر عملی اقدامات اٹھائے،گرینڈ قومی جرگہ

پیر 31 اگست 2020 22:48

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 اگست2020ء) شانگلہ ایکشن کمیٹی کا شانگلہ ایکسپریس وے ، کوئلہ کان متاثرین اور دیگر کئی اہم مسائل کیلئے گرینڈ جرگہ کا انعقاد ،ایکسپریس و ے کی تعمیر شانگلہ کی تقدیر بدلنے کیلئے اہم منصوبہ ہے، سیاسی منتخب نمائندے ایکسپریس وے کے قیام کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لاکر عملی اقدامات اٹھائے۔گرینڈ قومی جرگہ کا کئی اہم قرار داد متفقہ طور پر منظور ۔

مسائیل کے حل کیلئے کمیٹیاں قائم کردی۔جرگہ میں کہا گیا کہ 6 201سے لیکر 2019تک کے تمام اے ڈی پیز میں شامل تھا، یہ منصوبہ اگر تھا ہی نہیں تو اب وقت کی ضرورت کے مطابق حکمراں جماعت اس اہم منصوبہ کے دستاویزی کاروائی مکمل کرکے عملی اقدامات اٹھائیں۔ شانگلہ گرینڈ جرگہ کا متفقہ مطالبہ۔

(جاری ہے)

ایکسپریس وے کی تعمیر سے شانگلہ کے عوام کی مستقبل جڑی ہوئی ہے اور اب تک اس منصوبے کی شروع کیلئے عوام منتظر تھے ، اس وقت حکومتی نمائندے دعویٰ کر رہی ہے کہ یہ منصوبہ سرے سے موجود ہی نہیں تھا تاہم شانگلہ سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ اسکے دستاویزاتی ثبوت پیش کرکے جرگہ کے علم میں یہ لاتے رہے کہ 2016سے لیکر2019کے تمام اے ڈی پیز میں یہ منصوبہ شامل تھا ۔

مگر حکمراں جماعت کے رہنما حاجی عبد المنعم اس کو مسترد کرتے رہے اور دستاویزات کو بھی ماننے سے انکاری تھے۔ گرینڈ قومی جرگے سے مختلف جماعتوں کے ضلعی رہنمائوں سمیت شانگلہ ایکشن کمیٹی کے صدر محمد نعیم خان ایڈووکیٹ ،شانگلہ سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ ، تحریک انصاف کے حاجی عبد المنعم ، پیپلز پارٹی ملاکنڈ ڈویژن کے صدر ڈاکٹر افسر الملک خان، جمعیت علمائے اسلام کے سنیٹر مولانا راحت حسین ، عوامی نیشنل پارٹی کے متوکل خان ایڈووکیٹ ، معروف سماجی رہنماء نیاز خان شانگلہ،فیاض چکیسری ایڈووکیٹ ، جے یو ائی کے عماد خان، قومی وطن پارٹی کے شاہ سعود خان ایڈووکیٹ ، شانگلہ ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری بحر کرم خان ایڈووکیٹ ، جماعت اسلامی کے فدا محمد ایڈووکیٹ ،سرنزیب خان،سموا کے علی باش خان،سابق تحصیل ناظم الپوری طاہر خان ، سابق ناظم بخت عالم ، محمد علی ، سابق ناظم عجب خان و دیگر مشران نے خطا ب کیااورایکسپریس وے سمیت دوسرے مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

مقررین نے شانگلہ کے اس اہم مسئلے پر اراکین صوبائی اسمبلی کی مبہم بیانات پر شدید تنقید کی گئی۔ شانگلہ کے عوام اس وقت شدید مشکلات میں ہیں ۔ 65فیصد سے زائد آبادی کوئلہ کان کے کانوں میں مزدوری کر رہی ہے جن کیلئے شانگلہ میں نہ کوئی ہسپتال نہ ہے، نہ سکول اور نہ ہی ٹیکنیکل کالج اور ان کے کوئلہ کان میں وفات ہونے کے بعد ان کو پورا معاوضہ ہیں نہیں دیا جاتا جبکہ کوئلہ کان کے معذوروں کا تو برا حال ہے،اس کیلئے قائم قوانین پر عمل در امد ہونی چاہئے اور یہاں سے منتخب اراکین اسمبلی اس اہم مسئلہ پر سنجیدگی سے آواز اٹھائیں۔

شانگلہ کے دو بڑے خوڑوں پر ڈیم تعمیر کئے گئے ہیں جس سے ہمارے خوڑ وں میں پانی کی سطح کم ہوگئی ہے اور ارد گرد ابادی اور کاشتکاروں کو نقصان ہورہا ہے ، پن چکیاں مکمل طور پر بند ہوئی ہیں جبکہ بالائی علاقوں میں پینے کے پانی تک ناپید ہوچکے ہیں۔ نہ ہمیں رائیلٹی مل رہی ہے اور نہ بجلی، اس مسئلے پر بھی گرینڈ جرگہ حکمت عملی بنائیں۔ شانگلہ کے جنگلات پر یہاں کے لوگوں کا بنیادی حق ہے ہمارے علاقے سرد اور سخت موسم کے حامل ہیں جبکہ محکمہ جنگلات اس حوالے سے مخصوص خاندانوں کو نواز رہی ہے اور غریب لوگوں کو سوختی لکڑی تک نہیں مل رہا اور اس پر مکمل طور پر پابندی لگائی گئی ہے۔

تحصیل کانا کو علیحدہ تحصیل بنانے کا مطالبہ کیا۔ 2005زلزلہ کے بعد شانگلہ کے پانچ بڑے سڑکوں کی تعمیر ہوئی تھی جس پر پیسے نکالے گئے جس کا آج برا حال ہے۔ شانگلہ میں محکمہ تعمیر و ترقی اس وقت کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے لیکن سیاسی لوگ اس کی پشت پناہی کر رہی ہے ۔سکولوں، ہسپتالوں،انفراسٹرکچر کا حال ناگفتہ بہ ہے اور ہم صرف بیانات کے حد تک محدو د ہوچکے ہیں۔

شانگلہ جو اس دور جدید میں بھی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے اور زندگی کی کوئی سہولت میسر نہیں۔ گرینڈ قومی جرگہ کے اختتام پر متفقہ فیصلہ کیا کہ اس وقت بڑامسئلہ ایکسپریس وے کی تعمیر ہے ۔ جس کیلئے کمیٹی بنائی جائیگی اور وہ وفاق سے تحریک انصاف نمائندوں کے ہمراہ اس مسئلے پر سنجیدگی سے عملی اقدامات کرکے ان کی تعمیر کیلئے تگ و دو کرے گی۔ کول مائنز کے مزدوروں کے حقوق کیلئے یہ کمیٹی صوبائی حکومت سے گفت و شنید کریگی اور اس مسئلے کی حل کیلئے بھی کوششیں تیز کی جائیگی۔دیگر بڑے مسئلوں کیلئے بھی کمیٹیاں بنائی جائیگی جو وقتاً وقتاً ان مسائیل کے حل کیلئے متعلقہ فورم سے رابطہ کریں گے۔۔

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں