شانگلہ ، بارشوں سے 7افراد جاں بحق ،تین درجن سے زائد زخمی

سینکڑوں کچے مکانات مکمل تباہ ،ہزاروں گھر جزوی متاثر ،آٹھ گاڑیاںتباہ

جمعہ 4 ستمبر 2020 20:52

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 ستمبر2020ء) شانگلہ میں بارشوں سے 7افراد کی ہلاکتیں،تین درجن سے زائد افراد زخمی ہونے کیساتھ ساتھ ضلع بھر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی۔ سینکڑوں کچے مکانات مکمل تباہ جبکہ ہزاروں جزوی متاثر ہوئے،اٹھ گاڑیاںتباہ ۔پانچویں روز بھی مین سڑکوں پر سلائیدنگ سے جگہ جگہ سڑک بند ٹریفک کے روانی میں مشکلات کیساتھ ساتھ بالائی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع،پینے کے پانی کا قلت برقرار ۔

بیشترپلوں کی سیلاب میں بہہ جانے سے علاقہ مکین محصور ہو کر رہ گئے ،ہر طرف مشکل ہی مشکل۔عوامی حلقوں کاوزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان سے شانگلہ کو افت زدہ قرار دینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابقشانگلہ میں چار روز جاری رہنے والے تبای کن سیلاب اور بارشون نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ۔

(جاری ہے)

مختلف حادثات میں پانچ بچوں سمیت دو جوانوں کی ہلاکت کے ساتھ تین درجن سے زائد افراد سیلاب اور سلائیدنگ میں زخمی ہوئے ،اٹھ گاڑیاں مکمل طور پرتباہ ہوئی،سیلابی ریلوں اور سلائیڈنگ سے شانگلہ کے بیشتر لنکس روڈ ز کو بھی شدید نقصان پہنچایا جو تاحال بند پڑے ہیں۔

مختلف علاقوں میںکچے مکانات کو مکمل طور پر زمین بوس کر دیا جبکہ ہزاروں کی تعداد میںکچے مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا جو رہائیش کے قابل نہیں اسی طرح مختلف حادثات میں اٹھ گاڑیاں تباہ ہوئی اور لوگوں کا بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ۔ پینے کے صاف پانی کا قلت بھی پانچ روز سے برقرار ہے سو سے زائد بڑے واٹر سپلائی اسکیمز اور ٹینکیاں سیلابی ریلوں کے نذر ہوئے ،بیشتر علا قوں کے دریاوں کے دوسرے کنارے آبادی کے رابطہ پلوں کے بہہ جانے کے بعد زمینی رابطے مکمل منقطع ہو چکے ہیںاس وقت شانگلہ میں قدرتی آفت نے عوام کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے اور مشکلات ان لوگوں کی مقدر بن چکی ہے ،عوامی حلقوں نے صورت حال کے پیش نظر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سے شانگلہ کو آفت زدہ قرار دینے اور ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور دوبارہ تعمیر نو پر خصوصی توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہی

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں