مانیٹرنگ آفیسر کا سینئیر سائنس ٹیچر کے ساتھ ہتک آمیز رویہ، طلباء کے سامنے جوتے اتروا دیے، ہتک آمیز رویے پر سینئیر ٹیچر کلاس میں رو پڑے

خاتون آفیسر کو بچانے کے لیے انتظامیہ وافسران سرگرم، اساتذہ نے دادرسی نہ کیے جانے تک ننگے پاؤں پڑھانے کا اعلان کردیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 20 اپریل 2019 22:49

مانیٹرنگ آفیسر کا سینئیر سائنس ٹیچر کے ساتھ ہتک آمیز رویہ، طلباء کے سامنے جوتے اتروا دیے، ہتک آمیز رویے پر سینئیر ٹیچر کلاس میں رو پڑے
شخوپورہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اپریل2019ء) گورنمنٹ ہائر سکنڈری سکول فاروق آباد میں مانیٹرنگ ٓفیسر ڈی ایم او سمیرا عنبرین کا سینئیر سائنس ٹیچر طارق محمود آسی کے ساتھ ہتک آمیز سلوک، خاتون آفیسر نے معزز اور سینئیر سائنس ٹیچر کے ان کے طلباء کے سامنے جوتے اتروا دیے۔ استاد طارق محمود آسی اس سلوک پر طلباء کے سامنے روپڑے۔ سینئیر استاد کا کہنا تھا وہ 24سال سے ملک و قوم کی تعمیر میں اپنا کردار اد کر رہے ہیں اور خاتون آفیسر نے انکے 80طلباء کے سامنے انہیں جوتا مارا ہے ، انہوں نے مزید بتایا کہ ڈی ایم او سمیرا عبرین نے انہیں دھمکیاں بھی دیں کہ وہ بہت بڑی آفسر ہے اور اس کے آگے پیچھے بہت لوگ ہیں۔

سینئیر ٹیچر کی وڈیو میڈیا پر آنے پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی جس پر انتظامیہ اور افسران نے استاد کی دادرسی کی بجائے ان پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

سی ای او ایجوکیشن جب تحقیقات کے لیے سکول میں آئے تو اساتذہ کی جانب سے خاتون افسر کے خلاف شکایت کرنے پر وہ دفتر سے اٹھ کر چلے گئے ۔

اس کے بعد سینئیر اساتذہ نے ننگے پاؤں طلباء کو تعلیم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ احتجاج کے دوران تدریس کا عمل چھوڑ کر طلباے کا نقصان نہیں کر سکتے لیکن وہ ظلم کے خلاف احتجاج ضرور کریں گے اور انہوں نے جوتا پہنے بغیر کلاسوں میں تعلیم دینا شروع کر دی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتا وہ یہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ شہریوں نے اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ استاد قوم کے معمار ہوتے ہیں اور اگر طلباء کے سامنے ان کی ہتک کی جائے گی تو طلباء کیسے انہیں عزت دے سکیں گے اور اس معاملے کی وجہ سے طلباء کے زہنوں پر بھی منفی اثر پڑا ہے۔ شہریوں اور اساتذہ نے سینئیر ٹیچر طارق محمود آسی کے لیے انصاف کا مطالبہ کر دیا ہے۔

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں