پنجاب پولیس کی بدترین نااہلی، مسیحی لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان پولیس حراست سے فرار

شیخوپورہ میں کچھ روز قبل نئی نویلی دلہن، مسیحی لڑکی کو دوران ڈکیتی 2 بھائیوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 23 جنوری 2021 20:31

پنجاب پولیس کی بدترین نااہلی، مسیحی لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان پولیس حراست سے فرار
شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جنوری2021ء) پنجاب پولیس کی بدترین نااہلی، مسیحی لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان پولیس حراست سے فرار، شیخوپورہ میں کچھ روز قبل نئی نویلی دلہن، مسیحی لڑکی کو دوران ڈکیتی 2 بھائیون نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ تفصیلات کے مطابق مسیحی لڑکی کے ریپ کیس کے ملزمان پولیس حراست سے فرار ہوگئے، ڈی پی او کے حکم پر پانچ اہلکاروں کو معطل کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق 28 دسمبر کو ملزموں نے نئی شادی شدہ مسیحی لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کا مقدمہ متعلقہ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔پولیس نے 14 روز قبل ڈی این اے میچ ہونے پر تین ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ تینوں ملزم سگے بھائی اور سنگین وارداتوں میں ملوث تھے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کے مطابق پولیس برآمدگی کے سلسلے میں پرویز اور جنید دو بھائیوں کو جائے وقوعہ سے واپس لارہی تھی کہ راستے میں ملزمان کے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر حملہ کردیا اور فائرنگ کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو چھڑا کر فرار ہوگئے۔

اس واقعے کے بعد ڈی پی او شیخوپورہ غلام مبشر نے سب انسپکٹر سمیت پانچ اہلکاروں کو معطل کردیا، اہلکاروں کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اردو پوائنٹ نے فرار ہونے والے ملزمان سے گرفتاری کے بعد اعتراف جرم کروایا تھا:

جنید نامی ملزم نے اردو پوائنٹ کے پروگرام میں اینکر تہمینہ شیخ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لڑکی کو رکشے سے اتار کر نیچے لے گئے اور گن پوائنٹ پر زیادتی کی،ہم نے رکشے میں سوار افراد کی تلاشی لی اور انہیں رسیوں سے باندھ دیا، اس کے بعد میں نے لڑکی سے سوال کیا کہ تمہارا موڈ کیا ہے ؟لڑکی نے ہمیں کہا کہ اگر میں تم لوگوں کی بات مانوں تو مجھے چھوڑ دو گے جس پر ہم نے کہا کہ زیادتی کے بعد تمہیں چھوڑ دیں گے۔

جس کے بعد ہم نے لڑکی سے زیادتی کی۔ملزمان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ لڑکی نے کوئی مزاحمت نہیں کی اگر وہ کچھ بولتی تو ہم اسے جانے دیتے۔ایک ملزم نے کہا کہ ہم ڈکیتی کرنے کی نیت سے گئے، لیکن لڑکی نے فیشن اور میک اپ کیا ہوا تھا اسے دیکھ کر نیت بدل گئی۔تیسرے ملزم کا کہنا ہے کہ میں نے زیادتی نہیں کی اور میں نے بھائیوں کو بھی یہ کام کرنے سے منع کیا۔جب کہ متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ میں نے ملزمان دیکھے تھے۔جو ملزمان پکڑے گئے ہیں انہوں نے ہی میرے ساتھ زیادتی کی۔میرا مطالبہ ہے کہ تینوں بھائیوں کو پھانسی دی جائے۔متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ نے بھی ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں