شیخوپورہ میں مسیحی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مفرور ملزمان مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک

پولیس کی حراست سے فرار ہونے والے دونوں بھائی مبینہ پولیس مقابلے کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ کا نشانہ بنے

muhammad ali محمد علی ہفتہ 23 جنوری 2021 22:59

شیخوپورہ میں مسیحی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مفرور ملزمان مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جنوری2021ء) شیخوپورہ میں مسیحی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مفرور ملزمان مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک، پولیس کی حراست سے فرار ہونے والے دونوں بھائی مبینہ پولیس مقابلے کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔ تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں جنسی زیادتی کے کیس میں ملوث 2 مفرور ملزمان مبینہ مقابلے میں ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ہفتے کے روز نئی نویلی مسیحی لڑکی کے ریپ کیس کے ملزمان پولیس حراست سے فرار ہوگئے تھے ۔ پولیس کے مطابق مفرور ملزمان نے 28 دسمبر کو نئی شادی شدہ مسیحی لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کا مقدمہ متعلقہ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے 14 روز قبل ڈی این اے میچ ہونے پر تین ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

(جاری ہے)

تینوں ملزم سگے بھائی اور سنگین وارداتوں میں ملوث تھے۔

پولیس حکام کے مطابق آج بروز ہفتہ پولیس برآمدگی کے سلسلے میں پرویز اور جنید دو بھائیوں کو جائے وقوعہ سے واپس لایا جا رہا تھا جب راستے میں ملزمان کے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر حملہ کردیا اور فائرنگ کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو چھڑا کر فرار ہوگئے۔ اس واقعے کے بعد ڈی پی او شیخوپورہ غلام مبشر نے سب انسپکٹر سمیت پانچ اہلکاروں کو معطل کر کے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس نے فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارنا شروع کیے اور پھر ہفتے کی شب کو ایک علاقے میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا۔ اس دوران ملزمان اور ان کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ پھر اس مبینہ پولیس مقابلے کے دوران دونوں مفرور ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آ کر ہلاک ہوگئے۔

واضح رہے کہ اردو پوائنٹ نے فرار ہونے والے ملزمان سے گرفتاری کے بعد اعتراف جرم کروایا تھا:

جنید نامی ملزم نے اردو پوائنٹ کے پروگرام میں اینکر تہمینہ شیخ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لڑکی کو رکشے سے اتار کر نیچے لے گئے اور گن پوائنٹ پر زیادتی کی،ہم نے رکشے میں سوار افراد کی تلاشی لی اور انہیں رسیوں سے باندھ دیا، اس کے بعد میں نے لڑکی سے سوال کیا کہ تمہارا موڈ کیا ہے ؟لڑکی نے ہمیں کہا کہ اگر میں تم لوگوں کی بات مانوں تو مجھے چھوڑ دو گے جس پر ہم نے کہا کہ زیادتی کے بعد تمہیں چھوڑ دیں گے۔

جس کے بعد ہم نے لڑکی سے زیادتی کی۔ملزمان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ لڑکی نے کوئی مزاحمت نہیں کی اگر وہ کچھ بولتی تو ہم اسے جانے دیتے۔ایک ملزم نے کہا کہ ہم ڈکیتی کرنے کی نیت سے گئے، لیکن لڑکی نے فیشن اور میک اپ کیا ہوا تھا اسے دیکھ کر نیت بدل گئی۔تیسرے ملزم نے کہا کہ میں نے زیادتی نہیں کی اور میں نے بھائیوں کو بھی یہ کام کرنے سے منع کیا۔جب کہ متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ میں نے ملزمان دیکھے تھے۔جو ملزمان پکڑے گئے ہیں انہوں نے ہی میرے ساتھ زیادتی کی۔میرا مطالبہ ہے کہ تینوں بھائیوں کو پھانسی دی جائے۔متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ نے بھی ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں