اربوں روپے کی خطیر رقم سے بننے والے ڈسپوزل اسٹیشن کی متعدد تحفظات کی بناء پر میونسپل کارپوریشن میں اپنی تحویل میں لینے سے انکار کر دیاگیا

جمعرات 3 دسمبر 2020 12:54

شیخوپورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) اربوں روپے کی خطیر رقم سے بننے والے ڈسپوزل اسٹیشن کی متعدد تحفظات کی بناء پر میونسپل کارپوریشن میں اپنی تحویل میں لینے سے انکار کر دیا ہے اور اس بارے میں حکومت پنجاب اور پنجاب لوکل گورنمنٹ بورڈ کو بھی آگاہ کر دیا ہے اور اس سلسلہ میں ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن فیروز والا کی طرف سے ایک تحریری رپورٹ سیکرٹری پنجاب لوکل گورنمنٹ بورڈ کو بھیجی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نئی میونسپل کارپوریشن فیروز والا ایک سال قبل بنی ہے جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ اربوں روپے کی خطیر رقم سے لاہور روڈ کے علاقہ نین سکھ میں ڈسپوزل اسٹیشن بنایا گیا تھا جو مکمل کیا گیا ہے اور نہ ہی فنگشنل ہوا ہے مگر سابقہ ضلع کونسل کے بعض افسروں کی ملی بھگت سے اس اسٹیشن کو ضلع کونسل کی تحویل میں لے لیا گیا تھا جو اب نیا بلدیاتی نظام قائم ہونے کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن فیروز والا کے حصہ میں آیا ہے مگر اس کو ضلع کونسل نے فزیکل چیکنگ کے بغیر ہی اپنی تحویل میں لے لیا تھا اور اس بارے میں این او سی بھی جاری کر دیا گیا مگر ڈسپوزل اسٹیشن کے زمینی حقائق بالکل مختلف ہیں چنانچہ میونسپل کارپوریشن فیروز والا اس ڈسپوزل اسٹیشن کو چلانے سے قاصر ہے ہمارے پاس نہ تو مالی وسائل ہیں اور نہ ہی ہیومن ریسورسز ہیں ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر محمد اصغر جوئیہ نے ڈسپوزل اسٹیشن کی تکمیل کے بغیر ہی اسے ٹیک اوور کرنے اور اس کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی مبینہ خرد برد کے الزامات کی تحقیقات جاری کر دی ہے ادھر وائس چیئرمین انصاف لائیرز فورم بدر منیر چوہدری ایڈووکیٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈی جی نیب پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابقہ دور حکومت میں اس ڈسپوزل اسٹیشن کی تعمیر کے نام پر ہونے والی کروڑوں روپے کی خرد برد کی فوری طور پر تحقیقات کروائیں یہ اسٹیشن یو سی ون ایم سی لاہور کے علاقہ نین سکھ میں بتایا گیا تھا

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں