شیخوپورہ، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کی صفدر آباد میں ممکنہ ریلی ضلع پولیس کے ساتھ مذاکرات کے باعث ملتوی

بدھ 9 جون 2021 23:53

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2021ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے چیف آرگنائزر علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کی صفدر آباد میں ممکنہ ریلی ضلع پولیس کے ساتھ مذاکرات کے باعث ملتوی کردی گئی، یہ مذاکرات مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ضلعی امیر مولانا عبدالباسط شیخوپوری کی اقامت گاہ پر ہوئے جس میں ضلع پولیس کی طرف سے ڈی ایس پی سٹی شاہد جاوید نے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے مقدمات کے اخراج، خاتون کی میت کو مسلمانوں کے قبرستان سے نکال کر ربوہ پہنچانے اور فائرنگ و تشدد کرنے والے افراد پر مقدمہ درج کرنے والے ملزمان کی فوری گرفتاری کی یقین دھانی کروائی گئی جس کے بعد علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے ریلی ملتوی کردی، بعدازاں انہوں نے جامع مسجد ربانی بتی چوک میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، ملک میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر گہری تشویش ہے، صفدر آباد میں مسلمانوں کے قبرستان میں قادیانی خاتون کی گن پوائنٹ پر زبردستی تدفین ملک کے اندر مذہبی فسادات کروانے کی ایک بہت بڑی سازش ہے پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق قادیانی غیر مسلم ہیں جنہیں مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہیں کیا جاسکتا، پاکستان میں اقلیتوں کو یورپی ممالک کی نسبت زیادہ مذہبی آزادی و تحفظ حاصل ہے مگر اسکی آڑ میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ فتنہ قادیانیت کی سرکوبی کیلئے مذہبی جماعتو ں کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی اپنا آئینی و قانونی کردار ادا کرنا ہوگا، وگرنہ ان کی ریشہ دوانیوں سے ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، اس موقع پر حافظ معتصم الٰہی ظہیر، ڈاکٹر حافظ عابد الٰہی ظہیر، میاں محمد راشد، حافظ بابر سلفی، حافظ نعیم احمد ربانی اور دیگر موجود تھے۔

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں