ں*شکارپور ، پولیس مقابلے کے دوران شہید ہونیوالے ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ سپرد خاک

بدھ 21 اگست 2019 21:20

ی*سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2019ء) شکارپور میں پولیس مقابلے کے دوران شہید ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ سپرد خاک، نماز جنازہ میں اے آئی جی سمیت سکھر و لاڑکانہ ڈویڑنوں کے پولیس افسران سیاسی سماجی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک، پولیس کے دستے کی سلامی، شہید کا جسد خاکی قومی پرچم میں لپیٹ کر لایا گیا، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کی جانب سے جسد خاکی پر پھولوں کے گلدستے رکھے گئے تفصیلات کے مطابق شکارپور کے کچے میں مغوی فنکار جگرجلال کی ساتھیوں سمیت بازیابی کے لیے کیے جانے والے آپریشن کے دوران ڈاکوؤں سے مقابلے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ کو سکھر کے نوا? گوٹھ کے قبرستان میں سیکڑوں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا ہے قبل ازیں ان کی نماز جنازہ سکھر کے پولیس ہیڈ کوارٹر میں ادا کی گئی ان کا جسد خاکی قومی پرچم میں لپیٹ کر لایا گیا نماز جنازہ میں ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد، ڈی آئی جی سکھر اقبال دارا، ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ، سکھر کے ایس ایس پی عرفان سموں، ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش کے علاوہ شکارپور، خیرپور اور گھوٹکی اضلاع کے ایس ایس ایس پیز دیگر پولیس افسران، میئر سکھر ارسلان شیخ، سیاسی سماجی شخصیات ،تاجروں ،سول سوسائٹی کے افراد اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی نماز جنازہ کے بعد سندھ پولیس کے چاق وچوبند دستے نے شہید ڈی ایس پی کو سلامی پیش کی جبکہ اس موقع پر آئی جی سندھ سید کلیم امام اور ڈی جی رینجرز کی جانب سے شہید کے جسد خاکی پر گلدستے رکھے گئے شہید ڈی ایس نے پسماندگان میں پانچ بیٹے اور بیوہ چھوڑی ہے شہید ڈی ایس پی 1992 میں بطور اے ایس آئی پولیس میں بھرتی ہوئے اور 2000 میں انہیں انسپکٹر کا پروموشن ملا ان کی عمر 53 سال تھی اور انہوں نے سکھر، خیرپور شکارپور ودیگر اضلاع کے مختلف تھانوں پر ایس ایچ اوز تعینات رہے ڈی ایس پی بننے کے بعد وہ خانپور ضلع شکارپور میں ان کی پہلی تعیناتی تھی۔

#

شکارپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں