شکارپور میں شادی ہال، ہوٹل مالکان کی جانب سے کاروبار بند ہونے کے خلاف احتجاجی ریلی

منگل 14 جولائی 2020 00:18

شکارپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2020ء) شکارپور میں شادی ہال، ہوٹل مالکان کی جانب سے کاروبار بند ہونے کے خلاف احتجاجی ریلی، مظاہرہ ، کاروبا ر کھولنے کی اجازت دیکر ہمیں فاقہ کشی سے بچایا جائے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ضلع انتظامیہ کی جانب سے کئی ماہ سے ہوٹل اور شادی ہالوں پر لگائی ہوئی پابندی کے خلاف گذشتہ روز شکارپور کے شادی ہال اور ہوٹل مالکان ، مزدوروں کے ہمراہ ، دعا شادی ہال سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کی قیادت عدیل علوی، جاوید شیخ، فیاض جونیجو اور نجم بھٹو نے کی، پریس کلب کے سامنے عجیب احتجاج کیاگیا ، احتجاج کرنے والوں نے گلے میں خشک روٹی باندھ کر ، گا کر اور ہاتھوں میں جانوروں کا چارہ لیکر احتجاج کیا ، جبکہ لوکل فنکاروں کی تنظیم ، آل سمال ٹرینڈ اور شکارپور بچاؤ تحریک کے رہنماؤں نے حمایت کے طور پر احتجاج میں شریک ہوئے، اس موقعے پر عدیل علوی، جاوید شیخ، نجم الدین بھٹو ، الطاف منگی، زبیر میمن،رانا انور، فیاض جونیجو، شکارپو ربچاؤکے عبدالوہا ب کاغذی، وسیم بھٹو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لاک ڈاؤن کو چار ماہ گذر چکے ہیں، شہر کا اکثر کاروبارکھل چکا ہے مگر انتظامیہ شادی ہال اور ہوٹلوں کو اجازت نہیں دی ہے، جس کی وجہ سے سیکڑوں مزدوروں کا معاشی قتل عام ہورہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیاکہ شادی ہال اور ہوٹلوں کو بھی ایس او پیز کے تحت اجازت دی جائے تاکہ کاروبارکرکے اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں، جبکہ ان کا کہنا تھاکہ اگر شادی ہال اور ہوٹلوں کو کھولنے کی اجازت ایس او پیز کے تحت نہیں دی گئی تو پھر مجبورن احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا ، اخر میں فنکاروں نے احتجاج کے طور پرگا کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔

شکارپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں