بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاںقابل مذمت، پاک فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے

پاکستان عمران خان کی قیادت میں ہر محاذ پر کامیابیوں کی جانب گامزن، چین نے پاکستانی اقتصادی زونز میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بارے حامی بھری ہے کرتارپور راہداری 9 نومبر کو کھولنے جا رہے ہیں جس سے دنیا بھر کی سکھ کمیونٹی پاکستان کا رخ کرے گی وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی سیالکوٹ میں پریس کانفرنس

اتوار 20 اکتوبر 2019 16:30

سیالکوٹ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج دنیا کی بہادر فوج ہے جو کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایک طرف پاکستان نے بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے تو دوسری طرف جیل میں بیٹھے قیدیوں کے اشارے پر روز نئی فلم چلانے والوں کے ایجنڈے کو ناکام بناتے ہوئے انہیں چاروں شانے چت کرنا ہے،جن کے آباء و اجداد نے قیام پاکستان کی مخالفت کی آج ان کی اولادیں استحکام پاکستان کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا، افراتفری اور فساد چاہتی ہیں، پاکستان وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں آگے بڑھ رہا ہے اور ہر محاذ پر کامیابیاں مل رہی ہیں، چین نے پاکستانی اقتصادی زونز میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی حامی بھری ہے، وزیراعظم عمران خان دنیا کے سامنے پاکستان کا حقیقی چہرہ پیش کر رہے ہیں، سکھ برادری کے لیے 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کھولنے جا رہے ہیں جس سے دنیا بھر کی سکھ کمیونٹی پاکستان کا رخ کرے گی، پوری دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے، خیبرپختونخوا میں 9 سے 15نومبر کو نیشنل گیمز منعقد ہونے جا رہی ہیں جس سے وہاں کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارتی فوج اشتعال انگیزی میں مصروف ہے اور مقبوضہ کشمیر میں 78 روز سے کرفیو جاری ہے اوردوسری جانب ایک سیاسی ٹولہ استحکام پاکستان کی راہ میں رکاوٹ بننا چاہتا ہے اور انہوں نے 27 اکتوبر کو اپنی سیاسی دکان چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس روز پوری پاکستانی اور کشمیری قوم بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ منا رہی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے جس نے بھارتی اشتعال انگیزیوں کا بھرپور جواب دیا، بھرپور جوابی کارروائی سے بھارتی فوج سفید جھنڈا لہرانے پر مجبور ہو گئی، پاکستان پہلے بھی بھارتی طیارہ گرا کر اپنی صلاحیت ثابت کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں لیکن لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب آبادی کو بچانے کے لیے احتیاط برتنا ہوتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج چوکنا اور چوکس ہے جو اپنے دشمن کو ناکوں چنے چبوانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک جانب بھارت میں یہ اشتعال انگیزیاں جاری ہیں دوسری جانب پاکستان میں ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ بیانیہ ہے جو مظلوم کشمیریوں کی حمایت کرتا ہے جہاں 78 روز سے کرفیو ہے اور بھارت ڈپلومیسی کے ذریعے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈلوانے کی مذموم کوششیں کر چکا ہے لیکن اس میں اسے ناکامی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی کامیابی پرامن اور ترقی یافتہ پاکستان بنانے کے لیے وزیراعظم کی کوششوں پر اعتماد کا اظہار ہے اور دنیا نے ان کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی پالیسیاں معاشی استحکام کی جانب گامزن ہیں اور وزیراعظم کی کوششیں اور ان کا وژن رنگ لا رہا ہے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان کی درآمدات کم اور برآمدات میں تقریباً 14فیصد اضافہ ہوا ، اقتصادی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں اور آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور تمام مالیاتی اداروں نے اقتصادی اعشاریے میں بہتری کو تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ دوسری جانب پاکستان کی معیشت کو روکنے والے ہیں جو مولانا کے تانگے کے پائیدان سے لٹک کر پاکستان کی معیشت کو روکنا چاہتے ہیں اور ملکی معیشت کی بحالی کی جانب واپسی کے راستے میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہوں گے، نادان سیاسی رہنمائوں کو یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ اپنے ان اقدامات کے ذریعے بھارت کے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے بیانیے کو پروان چڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف برطانوی شاہی جوڑا پاکستان کا دورہ کرتا ہے اور پاکستان کا روشن خیال حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر کے پاکستان کے وقار کو بلند کر رہا ہے اور دوسری طرف وہ سیاسی مذہبی طبقہ ہے جو پاکسان کے وقار کو عدم استحکام کی بھٹی میں جھونکنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے ملیشیا جتھے کو میڈیا کی زینت بنایا گیا جسے باوردی کر کے تربیت دی جا رہی تھی اور مولانا فضل الرحمن جتھا بنا کر اسلام آباد پر چڑھائی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومتی رٹ چیلنج کرنے کا معاملہ ہے اور دوسری جانب اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ ساتھ عوام کے جینے کے حق کا بنیادی معاملہ ، جب استحصال ہو گا اور عوام کے جینے کا حق سلب ہو گا تو قانون حرکت میں آئے گا، قوم پوچھنا چاہتی ہے کہ پاکستان کے چہرے کو داغدار کرنے کے لیے یہ کس کے چہرے پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن کے آباء و اجداد نے قیام پاکستان کی مخالفت کی آج ان کی اولادیں استحکام پاکستان کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہیں ، افراتفری اور فساد چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کو بہتر بنانے کی وزیراعظم کی ترجیحات کامیابی سے ہمکنار ہو رہی ہیں، عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی معاشی کامیابیوں کی تصدیق کر رہے ہیں، اپوزیشن کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہوں گے اور پاکستان کا مثبت تشخص دنیا بھر میں اجاگر ہو گا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی ہر شہری کا حق ہے،حکومت شہریوں کو کسی ٹولے کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف ملکوں کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، چین نے وزیراعظم کے دورے کے دوران پاکستان کے اقتصادی زونز میں چار سال کی مدت میں5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی رضامندی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت اوکاڑہ میں قرعہ اندازی مکمل ہو نے جا رہی ہے اور لودھراں میں مکمل ہو چکی ہے، بے گھروں کو گھر دینے کا خواب ضرور پورا ہو گا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ایف بی آر کو گلے سڑے نظام سے نکال کر دستاویزی جدید نظام کی طرف لے جا رہے ہیں اور ریجنل آر ٹی ایم ایس کے نام سے ایک ایسا سنٹر تشکیل دیا گیا ہے جس کے ذریعے جعلی دستاویزات اور جعلی ٹرانزیکشنز کی روک تھام ہوگی اور پاکستان کی معیشت بلیک سے نکل کر سفید معیشت کی جانب بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو پیغام ہے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں، حکومت جانتی ہے کہ ان لوگوں کو فنڈنگ کہا سے ہو رہی ہے، جیل میں بیٹھ کر فضل الرحمن کی ڈوریاں ہلانے والوں کو مایوسی ہو گی، عوام کے حقوق کی فراہمی کے لیے ہر فورم پر کارروائیاں کریں گے اور اگر عوام کے جان و مال کو کوئی خطرہ ہوا تو ریاست حرکت میں آئے گی۔

انھوں نے کہا کہ فضل الرحمن کے تانگے کے پائیدانوں پر لٹکے سیاسی رہنمائوں کو چاہیے کہ وہ تانگے کے پہیوں کو دیکھیں ان میں اتنا دم نہیں ہے۔

سیالکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں