سانحہ سیالکوٹ، پولیس نے فیکٹری کے تمام سپروائزرز کو رہا کر دیا

فیکٹری سپروائزرز کو 2 روز قبل حراست میں لیا تھا جن سے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 7 دسمبر 2021 16:13

سانحہ سیالکوٹ، پولیس نے فیکٹری کے تمام سپروائزرز کو رہا کر دیا
سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 دسمبر 2021ء) : سانحہ سیالکوٹ میں حراست میں لیے گئے فیکٹری کے سپروائزرز کو پولیس نے رہا کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کی تفتیش کے لیے دو روز قبل فیکٹری کے سپروائزرز کو حراست میں لیا گیا تھا جنہیں تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ فیکٹری مالک کی یقین دہانی کے بعد تمام سپروائزرز کو رہا کر دیا گیا تاہم ضرورت پڑنے پر ان تمام افراد کو دوبارہ بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔

سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے لا پتہ شخص عابد سے متعلق پولیس نے بتایا کہ سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کرنے والےعابد کی تلاش جاری ہے۔ عابد بھی فیکٹری میں بطور سپروائزر کام کرتاہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیوز میں عابد بھی پریانتھا کو بچانے کی کوشش کرتا نظر آیا اور فوٹیج میں عابد ہجوم کے آگے ہاتھ جوڑتا دکھائی دیا۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان کے موبائل ڈیٹا اور ویڈیوزکی مدد سے دیگر ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ یاد رہے کہ تین دسمبر کو سیالکوٹ کے علاقہ وزیرآباد میں قائم فیکٹری کے غیرملکی منیجر پرانتھا کمار کو ملازمین نے وحشیانہ تشدد کرکے قتل کیا اور لاش کو کھینچ کر چوک تک لائے، جس کے بعد جنونی ہجوم میں شامل مشتعل افراد نے سری لنکن شہری کی لاش کو نذر آتش کردیا تھا ۔

سیالکوٹ میں پیش آنے والے اس انسانیت سوز واقعہ پر پاکستان کی سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات نے سخت افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کو سیالکوٹ واقعہ کی ابتدائی رپورٹ ارسال کردی گئی ، جس میں بتایا گیا کہ گرفتارفیکٹری ورکرزکا دعویٰ ہے کہ اسٹیکر پرمذہبی تحریر تھی، بادی النظرمیں اسٹیکرکوبہانہ بناکر ورکر ز نے منیجرپرحملہ کیا۔

ورکرز پہلے ہی منیجر کے ڈسپلن اورکام لینے پر غصے میں تھے، واقعےسےقبل کچھ ورکرزکوکام چوری اورڈسپلن توڑنےپرفارغ بھی کیاگیا۔ رپورٹ کے مطابق مارپیٹ کا واقعہ صبح11بجےکےقریب شروع ہوا ، 11بجکر25منٹ پرپولیس کواطلاع ملی،3 اہلکارموقع پر پہنچے، ہجوم زیادہ اورٹریفک جام ہونے پر پولیس کی نفری تاخیر سے پہنچی، واقعے کے وقت فیکٹری مالکان غائب ہوگئے۔

دوسری جانب سری لنکن منیجر کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاش کا نچلا حصہ اورپاؤٕں جلنے سے محفوظ رہے جبکہ مقتول کے جسم کی ہڈیاں ٹوٹی پائی گئیں۔ ذرائع نے بتایا وزرات داخلہ پنجاب نے سری لنکن سفارت خانے سے رابطہ کیا، لاش آج اسلام آباد بھجوائی جائے گی ، جس کے بعد سری لنکن سفارت خانے کے اہلکار لاش سری لنکا لے کر جائیں گے۔ اس واقعہ پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب پولیس نے بتایا کہ سیالکوٹ واقعہ کے تمام مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ سیلفی لینے، ویڈیو بنانے اور پتھر لاکر دینے والے ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ۔

سیالکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں