مودی نے کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ اور ظلم و بربریت کی انتہا کر کے ہٹلر اور مسولینی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے،سردارعتیق احمد

پوری ریاست اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل کی شکل اختیار کر چکی ہ، تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہ بھارتی ریاستی دہشت گردی، مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی اورمقبوضہ ریاست میں انسانی تاریخ کے طویل ترین کرفیو سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر فلسطین سے بھی زیادہ فلیش پوائنٹ بن چکا ہے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو یہ سمجھ لینا چا ئیے خطے میں موجودہ تنائو کی صورت میں جنگ کا آغاز تو شاہد پاکستان اور بھارت کے بس میں ہو لیکن اس کے پھیلائو کو روکنااور خاتمہ کسی کے بس میں نہیں رہے ، دورہ گوجرانوالہ کے دورا ن اظہار خیال

پیر 26 اکتوبر 2020 19:18

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2020ء) سابق وزیر اعظم آزاد جموںکشمیر اور کُل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے قائد سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ نرنیدر مودی نے مقبوضہ کشمیر میںکشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ اور ظلم و بربریت کی انتہا کر کے ہٹلر اور مسولینی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور پوری ریاست اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل کی شکل اختیار کر چکی ہے اور یہ تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی، مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی اورمقبوضہ ریاست میں انسانی تاریخ کے طویل ترین کرفیو سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر فلسطین سے بھی زیادہ فلیش پوائنٹ بن چکا ہے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو یہ سمجھ لینا چا ئیے کہ خطے میں موجودہ تنائو کی صورت میں جنگ کا آغاز تو شاہد پاکستان اور بھارت کے بس میں ہو لیکن اس کے پھیلائو کو روکنااور خاتمہ کسی کے بس میں نہیں رہے گا وہ اپنے مختصر دورہ گوجرانوالہ کے دوران اقوام متحدہ کی سماجی و اقتصادی کونسل میں خصوصی مشاورتی درجہ کی حامل تنظیم پاکستان کونسل فارسوشل ویلفیئر اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئر مین محمد اعجاز نوری سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی حیثیت سے متعلق فیصلہ کرتے ہو ئے وفاقی حکومت کو مدنظر رکھنا ہوگا کہ گلگت بلتستان مسئلہ کشمیر کا ہم جز ہے اس میں چھیڑ چھاڑ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کے حوالے سے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اُنہوں نے مذید کہا کہ ملکی و غیر ملکی این جی اوز، سول سو سائٹی ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ ، جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و ہمہ گیر انسانی ترقی کیلئے بھارتی حکومت خصوصا نرنیدر مودی پر مقبوضہ کشمیر میں طویل ترین کرفیو ، ریاستی مظالم کے خاتمے، انسانی حقوق کی بحالی اورمسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دبائو ڈالیں کیونکہ بھارتی حکمرانوں کے جارحانہ رویہ نے پوری دنیا کا امن دا ئو پر لگا دیاہے ، بدامنی ، ممکنہ پاک بھارت جنگ کے خطرات سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے وہ بھارت میں انتہاپسندی کے رویہ کو ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ،پاکستان نے ہمیشہ نے مذاکرات کو ترجیح دی لیکن بھارت کا متعصبانہ و جارحانہ رویہ جنوبی ایشیا کے امن کیلئے مستقل خطرہ ہے جس کا تدارک نہ کیا گیا تو اس خطہ میں دیگر المیے جنم لے سکتے ہیں جو پوری دنیا کو اپنی لیپٹ میں لے سکتے ہیں ، لائن آف کنٹرول پربھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزیاں اس کے توسیع پسندانہ عزائم کی عکاس ہیں ، ان حالات میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہو گا اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے نرنیدر مودی کی قیادت میں مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت اور انسانی اقدار کے منافی اقدامات کرکے بھارت کے زوال اور ٹوٹنے کی بنیاد رکھ دی ہے بھارتی حکومت کے انتہا پسندانہ اقدامات کے باعث مستقبل قریب میں خطے کا نقشہ تبدیل ہو سکتا ہے اور بھارت کء میںکئی چھوٹی آزاد ریاستوںکے قیام سے سوویت یونین کی تاریخ دہرائی جا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقعہ پر بات چیت کرتے ہو ئے پاکستان کونسل کے چیئر مین محمد اعجاز نوری نے سابق وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ اُن کی تنظیم اقوام متحدہ اور دیگر عالمی غیر سرکاری تنظمیوں کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر آگاہی کے ساتھ ساتھ صورتحال کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے اُن پر دبائو ڈالے گی اُنہو ں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال میںپوری قوم کو مسئلہ کشمیر پر یک زبان اور متحد کر دیا ہے اور اگر بھارت جنگ کی طرف گیا تواُس کا سامنا صرف روایتی پاک فوج سے نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کی طاقت سے ہوگاکیونکہ پاکستان کے دفاع اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے فوج اور عوام میں تفریق ختم ہو چکی ہے اُنہوں نے کہا کہ مجاہد اول سردار محمد عبد القیوم خانؒ کی" کشمیر بنے گا پاکستان" فکری جدوجہد کے باعث پاکستانی قوم کشمیریوں کو اپنے جسم کا حصہ سمجھتی ہے اور کشمیریوں کے مسائل کے حل اور ترقی کیلئے ممکنہ وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے کیونکہ کشمیر ی عوام ایک طویل عرصہ سے استحکام پاکستان اور تکمیل پاکستان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں لہذا پاکستانی عوام بھی کشمیریوں کی ترقی کے لیے کو ئی کسر نہ اُٹھا نہ رکھیں گے۔

سیالکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں