راولپنڈی سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول بم سے اڑانے کی کوشش، ایک مسافر ہلاک چار زخمی ،دھماکہ ریلوے ٹریک پر نصب ریموٹ کنٹرول ڈوائس بم سے کیا گیا،دھماکہ کے باعث بوگی کا فرش پھٹ گیا،مقدمہ ریلوے پولیس نے درج کر لیا ،سیٹوں کے پرخچے اڑگئے۔حکومت کا واقع میں ہلاک ہونے والوں کو دس لاکھ اور زخمیوں کو پچاس پچاس ہزار روپے امداددینے کا اعلان۔

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 5 اپریل 2016 19:29

سبی( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔05اپریل۔2016ء) :راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو رمورٹ کنٹرول بم سے اڑانے کی کوشش ایک مسافر ہلاک اور چار زخمی ،دھماکہ ریلوے ٹریک پر نصب رمورٹ کنٹرول ڈوائس بم سے کیا گیا دھماکہ بوگی نمبر تین کے نیچے ہوا دھماکہ کے باعث بوگی کی فرش پھٹ گئی اور سیٹوں کی پرخچے اڑگئے دھماکہ کی اطلاع ملتے ہی کمانڈنٹ ایف سی ڈی آئی جی پولیس ڈی سی کچھی ڈی سی گنداوا اور ریلوے کے ٹرانسپروٹیشن آفیسر محمد شعیب ریلیف ٹیم کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچ گیا خبر آنے تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی واقع کا مقدمہ ریلوے پولیس نے درج کر لیا ، حکومت کی جانب سے واقع میں ہلاک ہونے والوں کے لیے دس لاکھ اور زخمیوں کے لیے پچاس پچاس ہزار روپے کا اعلان ،تفصیلات کے مطابق پنڈی سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس پیرک اور ڈنگڑاریلوے اسٹیشن کے درمیانی اور ویران علاقہ سے گزر رہی تھی کہ اچانک چلتی ٹرین کے بوگی نمبر تین میں زورداردھماکہ ہو جس کے نتیجہ میں بوگی کے اندرونی سطح کے پرخچے بکھر گئے اور اندرونی کھڑکیوں کے تمام شیشے ٹوٹ گئے دھماکہ کہ فوراًبعد ٹرین معجزانہ طور پر جائے وقوع سے گزرنے میں کامیاب رہی تاہم ایک گھنٹہ تک کسی قسم کی مدد نہ ملنے کہ باعث ایک عمر رسیدہ اور ریلوے کا ریٹائرڈ ملازم محبوب خان موقع پر جانبحق ہو جبکہ چھ لوگ شدید زخمی ہوئے ،جبکہ جانبحق ہونے والا شخص اپنی بیٹی کے ہمراہ ڈیرہ مراد سے کوئٹہ جا رہا تھا دیگر زخمیوں میں محمد ابراہیم ولد غلام مقیم سکنہ موسیٰ کالونی کوئٹہ ،کریم داد ولد علی محمد سکنہ گوٹکی سندہ ،عرفان علی ولد محمد یونس سکنہ سیالکوٹ پنجاب ،محمد ذوالفقار ولد محمد یوسف سکنہ شیخوپورہ پنجاب شامل ہیں جنہیں ایک گھنٹہ بعد ڈسٹرکٹ ہسپتال سبی منتقل کیا گیا جبکہ دھماکہ کے بعد ریلوے ٹریک کے چار فٹ کی پٹڑی کو شدید نقصان پہنچا واقع کے بعد کمانڈنٹ سبی سکاؤ ٹ احمد رضا خٹک ،ڈی آئی جی سبی پولیس ریجن انتصار حسین ڈی سی کچھی اسلم سومروڈی سی جھل مگسی (ر)کیپٹن وسیم تحصیلدار بالاناڑی کامران ریسانی تحصیلدار بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی سمیت پاکستان ریلوے کوئٹہ ڈویژن ٹرانپورٹیشن آفیسرمحمد شعیب اپنے ریلف ٹیم کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچ کر جائزہ لیا دو گھنٹوں تک ٹرین کو سیکورٹی کلئرنس نہ ہونے کے باعث متاثرہ ٹرین کو جائے وقوع پر روکا گیا جس کی وجہ سے دیگر ٹرینوں کی آمدورفت روک دی گئی جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنہ کرنا پڑااور مسافروں کو ریلف کے حوالے سے کسی قسم کی سہولت دیکھنے میں نہیں آئی اور بیشتر مسافراپنی مدد آپ دیگرنجی ٹرانسپورٹ کے زریعہ منزل کی جانب چل پڑے جبکہ واقع کے بعد ریلوے پولیس نے سانحہ بالاناڑی کا مقدمہ درج کرلیا،جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور وفاقی وزیر ریلوے ،اور جنرل مینیجر پاکستان ریلوے نے واقع کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ہلاک اور زخمیوں کے ساتھ دلی اور ہمدردی کے پیغامات دیتے ہوئے واقع کی فوری رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں