فنڈز کی عدم فراہمی ، سبی ہرنائی ریلوے سیکشن کی بحالی کھٹائی میں پڑگئی

ہفتہ 16 مئی 2015 18:06

سبی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 مئی۔2015ء) فنڈز کی عدم فراہمی ،سیکیورٹی وجوہات سبی ہرنائی ریلوے سیکشن کی بحالی کھٹائی میں پڑگئی9سال 5ماہ سے بند سبی ہرنائی ریلوے لائن کی بندش سے محکمہ ریلوے کا اربوں کا نقصان جبکہ عوام ریل کے سستے سفر سے محروم معدنیات زرعی اجناس کی ریل کے زریعے تر سیل سلسلہ بھی بند ، جدید صدی میں بھی سبی ہرنائی بابرکچھ کی عوام ریلوے کے سستے سفر سے محروم حکومت بلوچستان کی کاوش بھی بے سود ثابت وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قائدانہ قیادت سبی ہرنائی ریلوے سیکشن بحال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں تاہم عوام تاحال مایوسی کا شکار تفصیلات کے مطابق 1883میں برطانوی دور میں ان تمام وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے ہرنائی ودیگر علاقوں کے اونچے اونچے پہاڑوں کو کاٹ کر حیرت انگیرریلوے لائن کا منصوبہ بنایا گیا 1948 میں باقاعدہ سبی ہرنائی ،ناکس شاہرگ اور خوست سمیت بوستان اور ژوب تک تین سوکلومیٹر طویل ترین ریلوے لائن کو تاریخی اہمیت کا حامل بنادیا گیا اس منصوبے نے دنیا کے مایہ ناز انجینئر کو حیرت زدہ کرڈالا ، ہرنائی وسائل سے مالامال علاقہ ہے جس کی تما م پہاڑی معدنیات کی دولت سے مالامال ہیں ہرنائی ناکس شاہرگ خوست زردآلو تک ہزاروں فٹ اونچا اور 65کلومیٹر طویل ترین سورغراور تورغر کے پہاڑی سلسلے کوئلے کے ذخائز سے بھرے پڑے ہیں ہرنائی سے بذریعہ ٹرین ہزاروں ٹن کوئلہ اندروں ملک براستہ سبی سپلائی ہونے کی وجہ سے ریلوے سروس سے محکمہ ریلوے کو روزانہ 50کروڑسے زائد فائدہ ہوتا تھا ، جنوری 2006کو نامعلوم افراد نے پانچ5بڑے ریلوے پلوں اور ریلوے ٹریک کو دھماکہ خیز مواد سے نقصان پہنچایا جس کے بعد ریلوے سروس معطل ہوگئی ،جنوری 2006سے آج تک سبی ہرنائی سیکشن کو بحال نہیں کیا گیا ، محکمہ ریلوے کے مطابق تباہ شدہ ٹریک او رپلوں کا سروئے کا کام چند سال قبل ہی مکمل کرلیا گیا تھا جس کا تخمینہ لاگت 90کروڑ روپے لگایا گیا تھا اگر وفاقی حکومت فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائے تو 9ماہ کے اندر اندر سبی ہرنائی سیکشن بحال ہوسکتا ہے سبی ہرنائی ریلوے سیکشن کی بندش سے پاکستان ریلوے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے بحالی کی صورت میں سبی ہرنائی سیکشن بلوچستان سمیت پاکستان بھر کا ریلوے کا خسارہ پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، 2006سے قبل سبی ہرنائی ریلوے سیکشن میں ٹرین سروس میں ماہانہ دوہزار سے 2500 تک مال گاڑی کی بوگیاں لگائی جاتی تھیں جن میں کوئلہ ، پھل، سبزیاں ودیگر اشیاء لوڈ ہوتی تھیں جن کی آمدنی مالانہ لاکھوں اور سالانہ اربوں روپے ہوتی تھیں جس سے محکمہ ریلوے کا فائدہ ہوتا تھا ، سبی بھاگ ، شاہرگ ، ناڑی ، ناکس ، بابر کیچ، سپن تنگی، کھوسٹ اس سیکشن کے اہم علاقہ ہیں ان علاقوں میں رہائش پذیر افراد اور زمینداروں کو سبی ہرنائی ریلوے سروس بند ہوجانے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے ، سبی ہرنائی ریلوے سروس کی بحالی کیلئے سابق صوبائی حکومت سمیت نگران حکومت نے کافی کوشش کی لیکن وہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں کانامی کا شکا ر رہے موجودہ اسمبلی نے بھی سبی ہرنائی ریلوے لائن کو بحال کرنے کی قرارداد منظور کی جس پر عمل درآمد بھی کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم تاحال ریلوے لائن کو بحال کرنے کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آتے بلوچستان میں نیشنل پارٹی کی حکومت اور وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت وجہ سے بلوچستان خاص کر سبی ہرنائی ودیگر علاقوں کی عوام کو امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، مسلم لیگ ن کے قائد وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں سے سبی ہرنائی ریلوے سیکشن بحال ہو سکتا ہے اگر اس مسئلہ پر سنجیدگی سے توجہ دی جائے تو بلوچستان میں عوام کو ریل کے سستے سفر کہ بہترین سہولیات فراہم ہوسکتی ہے سبی ہرنائی کی عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ سبی ہرنائی ریلوے سروس کی بحالی کے ساتھ ساتھ بلوچستان سے چلنے والی بند مسافر ٹرینوں کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کرنے موجودہ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

بلوچستان کے عوامی سماجی سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر سبی ہرنائی سیکشن کی بحالی کیلئے سنجیدگی سے اقدامات نہیں کئے گئے تو یہ سیکشن بھی ژوب سیکشن کی طرح تباہ وبرباد ہو جائے گا اور ژوب سیکشن کی طرح اس کا بھی سامان چوری ہوجائے گا اور پھر سبی ہرنائی سیکشن کی بحالی خواب میں ہی ممکن ہوگی واضح رہے کہ بلوچستان سے خیر پور نواب شاہ حیددآباد کیلئے مسافر ٹرین کے نہ ہونے سے ان علاقوں کی عوام کو بھی مشکلات کا سامناکرنا پڑتا ہے عوامی سماجی سیاسی حلقوں نے ڈی ایس کوئٹہ سے مطالبہ کیا ہے کہ تاجر برادری کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ان علاقوں کی عوام کو بھی سفر کی سہولیت فراہم کرنے کیلئے اقداما ت کئے۔

متعلقہ عنوان :

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں