سبی میلے کی رنگا رنگ تقاریب پانچویں روز بھی جاری

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 29 فروری 2016 22:13

سبی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 29 فروری۔2015ء)سالانہ سبی میلہ کی رنگا رنگ تقاریب پانچویں روز بھی تسلسل کے ساتھ جاری رہیں،سردار چاکر ڈومکی اسٹیڈیم میں ہارس اینڈ کیٹل شو کا انعقاد،صوبائی مشیر لائیواسٹاک عبیداﷲ بابت نے مالداروں میں انعامات تقسیم کیے،تفصیلات کے مطابق سالانہ سبی میلہ2016کی رنگارنگ تقاریب پانچویں روزبھی اپنی رعنایوں کے ساتھ جاری رہیں ،اس سلسلے میں سردار چاکر خان ڈومکی اسٹیڈیم میں ہارس اینڈکیٹل شو،کیٹل واک پیش کیا کیا گیا تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی مشیرلائیواسٹاک عبیداﷲ بابت تھے جبکہ تقریب میں رکن صوبائی اسمبلی ولیم برکت،سابق مشیر وزیراعلیٰ بلوچستان احمد جان،ڈپٹی کمشنر سبی میر رحمت اﷲ گشکوری،ڈائریکٹر جنرل لائیواسٹاک ڈکٹر غلام حسین جعفر،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر جان محمد صافی،سپرٹنڈنٹ بیف اینڈ ریسرچ سینٹر سبی ڈاکٹر عبدالواحد ساجدی ودیگر بھی موجودتھے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر لائیواسٹاک عبیداﷲ بابت نے کہا کہ سالانہ سبی میلہ مویشیاں و اسپاں مالداری کے فورغ میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے صوبائی حکومت مالداروں کو تنہا نہیں چھوڑئے گی بلکہ مالداروں کو دستیاب وسائل میں تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی اس ضمن مٰن محکمہ لائیواسٹاک کی جانب سے جانوروں کی بہتر انداز میں افزائش اور انہیں بیماریوں سے بچانے کے لیے ویٹرنری ڈاکٹرزکے ذریعے مالداروں میں آگاہی پھیلانے کی مہم کا بھی آغاز کیا گیا ہے تاکہ مالداری کے شعبہ کو جدید سائنسی انداز میں فروغ دیا جاسکے انہوں نے کہا کہ سبی میلہ میں قائم مویشی منڈی میں جانوروں کی خریدوفروخت سے مالداروں کے زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا اور ان کا معیار زندگی بلند بنے گا انہوں نے کہا کہ جانور پالناس سنت انبیاء ہے جنہیں پال کر ہم نہ صرف اپنے زرمبادلہ میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ گوشت کی کمی کو بھی پورا کیا جاتا ہے جبکہ صوبے کی معیشت کا 80%دارومدار بھی مالداری پر منحصر ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قحط سالی کے باعث قدرتی چراگاہیں خشک ہوتی جارہی ہیں جن کے تحفظ اور بحالی کے لیے محکمہ لائیواسٹاک اقدامات اٹھا رہا ہے ۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں