صوبائی حکومت کا ٹیکس معاہدے کو طول دینے کی تیاری ،ڈیڈھ ماہ کی تاریخ کو بڑھا کر 3ماہ کرنیکی حکمت عملی پر غور

اتوار 10 دسمبر 2017 19:40

سکردو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 دسمبر2017ء)صوبائی حکومت کا ٹیکس معاہدے کو طول دینے کی تیاری ڈیڈھ ماہ کی تاریخ کو بڑھا کر 3ماہ کرنے کی حکمت عملی پر غور شروع کردیا 3 ماہ بعد وفاق میں حکومت کے خاتمے کے بعد معاہدے پر عمل در آمد مشکل ہوجائے گا،حکومت کے اس ممکنہ اقدام کے خلاف انجمن تاجران میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں لگائے جانے والی غیر قانونی ٹیکس کے خلاف کی جانے والی ہڑتال کے باعث حکومت نے صوبائی ٹیکس کو معطل کرنے اور کونسل کی جانب سے لگائے گئے ٹیکس کو ختم کرنے کے لئے ڈیڑھ ماہ کی مہلت مانگی تھی جس پر انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی نے حکومت کو ڈیڑھ ماہ کی مہلت دیتے ہوہے حکومتی مذاکرات کاروں سے کہا تھا کہ ڈیڑھ ماہ کے بعد بھی ٹیکس کا معاملہ حل نہ ہوئے تو دوباہ ہڑتالیں کریں گے جس پر صوبائی وزیر حاجی اکبر تابان اور رکن کونسل وزیر اخلاق حسین نے ڈیڑھ ماہ کے اندر اندر کونسل کی جانب سے لگائے گئے تمام ٹیکس ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم حکومت کی جانب سے ٹیکس معاملہ کے حوالے سے کمیٹی قائم کرنے اور ڈیٹ لائن ڈیڑھ ماہ سے بڑھا کر تین ماہ کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے جس پر تشویش کا اظہار کرتے انجمن تاجران کے صدر غلام حسین اطہر اور جنرل سیکرٹری احمد چو کا کہنا ہے کہ ہم اپنے وعدے پر کاربند ہیں تاہم حکومت کی جانب سے معاملے کو طول دینے کے لئے کمیٹی بنانے اور انجمن کی جانب سے دی گئی ڈیڑھ ماہ کی ڈیٹ لائن کو بڑھا کر تین ماہ کرنے کی اطلاعات گردش کررہی ہے اگر حکومت نے ایسا کیا تو ایک بار پھر ہڑتالیں کرنے پر مجبور ہوں گے۔

سکردو میں شائع ہونے والی مزید خبریں