عمران خان حکومت جنوری 2021ء میں ختم اور عوامی حکومت قائم ہوگی ، بلاول بھٹو زر داری

نومبر کو ہم کٹھ پتلی اور کٹھ پتلیوں کی کٹھ پتلیوں کو شکست دیں گے اور جی بی کے عوام کا حق حاکمیت اور حق ملکیت دونوں یقینی بنائیں گے،گلگت بلتستان کو وفاق، قومی اسمبلی، سینیٹ میں نمائندگی چاہیے، میں کوئی کھلاڑی یاسلیکٹڈ نہیں جو اپنے وعہدے پر یوٹرن لے لوں،مجھے دو تہائی اکثریت سے کامیابی چاہیے، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا اور میں گلگت بلتستان کے عوام کو اپنی زمینوں کا مالک بنا کے رہوں گا، جلسہ سے خطاب

بدھ 28 اکتوبر 2020 20:58

عمران خان حکومت جنوری 2021ء میں ختم اور عوامی حکومت قائم ہوگی ، بلاول بھٹو زر داری
سکردو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت جنوری 2021ء میں ختم ہو جائے گی اور ایک عوامی حکومت قائم ہو گی، 15نومبر کو ہم کٹھ پتلی اور کٹھ پتلیوں کی کٹھ پتلیوں کو شکست دیں گے اور جی بی کے عوام کا حق حاکمیت اور حق ملکیت دونوں یقینی بنائیں گے،گلگت بلتستان کو وفاق، قومی اسمبلی، سینیٹ میں نمائندگی چاہیے، میں کوئی کھلاڑی یاسلیکٹڈ نہیں جو اپنے وعہدے پر یوٹرن لے لوں،مجھے دو تہائی اکثریت سے کامیابی چاہیے، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا اور میں گلگت بلتستان کے عوام کو اپنی زمینوں کا مالک بنا کے رہوں گا۔

وہ اسکردو کے مین بازار میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

جلسے میں ان کے ساتھ سابق گورنر قمر زمان کائرہ، سابق وزیراعلیٰ مہدی شاہ، پی پی پی جی بی کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ اور سعدیہ دانش بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر کی ابتدا شہید محسن نقوی کی نظم یااللہ یا رسول، بینظیر بے قصور سے کی۔ انہوں نے کہا کہ نہایت افسوس کی بات ہے کہ ظالموں نے ہم پر ذوالفقار علی بھٹو شہید، شہید شاہ نواز بھٹو، شہید میر مرتضی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو چھین لیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ جی بی کے چھوٹے سے چھوٹے گائوں میں گئے ہیں اور وہاں انہوں نے بھٹو کو زندہ دیکھا ہے۔ انہوں نے ان تمام پارٹی کارکنوں کو یاد کیا جنہوں نے جی بی میں پارٹی کی بنیاد رکھی اور کہا کہ موجودہ جدوجہد ان عظیم لوگوں کی جدوجہد کا تسلسل ہے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو مظلوموں کے حقوق کے لئے لڑتی ہے،شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جی بی سے ایف سی آر کو ختم کیا، اس کے بعد شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے جی بی میں جمہوریت کو متعارف کرایا اور پھر صدر زرداری نے جی بی کو اس کی پہلی اسمبلی دی، پہلا گورنر دیا اور پہلا وزیراعلیٰ دیا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہی نے حق حاکمیت اور حق ملکیت کی جدوجہد کا پرچم بلند کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جی بی کے ہر ضلعے میں گئے ہیں اور انہوں نے حق حاکمیت اور حق ملکیت کی تحریک چلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جس نے جی بی کے عوام کے مطالبات اپنے 2018ء کے انتخابی منشور میں شامل کئے۔

پیپلزپارٹی ہی وہ پارٹی ہے جس نے جی بی کے عوام کے لئے ان کے صوبے کا مطالبہ کیا ہے اور پاکستان میں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی کے ساتھ ساتھ ان کے فنڈز میں اضافے کے مطالبات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوئی سلیکٹڈ یاکھلاڑی نہیں جو اپنے وعدے پورے نہیں کرے گا اور کہا کہ وہ اس وقت تک جی بی میں موجود رہیں گے جب تک عوام کی حکومت جی بی میں قائم نہیں ہو جاتی۔

انہوں نے کہا کہ حق حاکمیت اور حق ملکیت کا حصول 15نومبر کو ہونے والے انتخابات پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی کے عوام حقوق حاصل کرنے کے لئے انہیں جی بی میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی ہی نے پاکستان کے عوام کو آئینی اور جمہوری حقوق دئیے۔ پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جو ملک میں معاشی استحکام لا سکتی ہے۔

پی پی پی نے ہمیشہ مظلوم طبقات کے لئے کام کیا ہے۔ ہمیں جی بی کے عوام کو بھوک، غربت اور بیروزگاری سے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے قراقرم ہائی وے بنا کر عوام کو معاشی فائدہ پہنچایا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ہی نے جی بی کے عوام کو کھانے پینے کی اشیاء، کپڑوں اور ٹرانسپورٹ کے لئے سبسیڈی فراہم کی۔ انہوں نے اسٹیل ملز جیسے ادارے بنا کر نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پید کئے۔

انہوں نے ہی عوام کو مفت پاسپورٹ کی سہولت فراہم کرکے بیرون ملک بھیجا تاکہ وہاں وہ روزگار حاصل کرکے اپنے خاندانوں کی حفاظت کر سکیں۔ صدر زرداری نے بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے پر عمل کیا اور سی پیک جیسا بڑا پروجیکٹ پاکستان لائے تاکہ جی بی، فاٹا اور بلوچستان کے عوام کو اس میگا پروجیکٹ کا فائدہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جی بی ، فاٹا اور بلوچستان کے عوام سی پیک کے منصوبے سے مستفید نہیں ہو سکے لیکن پیپلزپارٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ایسا ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بابائے روزگار مہدی شاہ نے جی بی کے نوجوانوں کو جی بی کے نوجوانوں کو 25ہزار ملازمتیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان بھر کی غریب خواتین کو سہولت پہنچانے کے لئے بی آئی ایس پی شروع کیا۔ پیپلزپارٹی نے سرکاری ملازمین اور فوجیوں کے لئے تنخواہوں اور پنشنوں میں اضافہ کیا جس کے مقابلے میں موجودہ سلیکٹڈ حکومت نے ملک کے عوام کو غربت، بیروزگاری، قیمتوں میں اضافہ اور بھوک کی سونامی میں ڈبو دیا ہے۔

اس ظالم حکومت نے دوائوں کی قیمتوں میں بھی 400فیصد اضافہ کرکے جینا اور مرنا دونوں مہنگا کر دیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ہم سلیکٹڈ اور اس کے دوستوں کو جی بی کے ہر ضلعے میں شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ہر طبقے کے لوگ اس حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر ہیں،پی ٹی آئی کی ظالم حکومت نے جی بی میں یوٹیلیٹی سٹورز بھی بند کر دئیے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ابھی تک جی بی علیحدہ صوبہ نہیں بنا ہے تاہم پھر بھی پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام پر ٹیکس مسلط کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس ٹیکس کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی خود ایک کٹھ پتلی حکومت ہے اور بدقسمتی سے کچھ پارٹیاں اس کٹھ پتلی کی کٹھ پتلی بننے کیلئے تیار ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ حضرت امام حسین ؓکے پیروکار ایک ظالم کے طرفدار بن جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 15نومبر کو ہم کٹھ پتلی اور کٹھ پتلیوں کی کٹھ پتلیوں کو شکست دیں گے اور جی بی کے عوام کا حق حاکمیت اور حق ملکیت دونوں یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی طرح جی بھی میں دل، جگر اور گردوں کے مفت ہسپتال قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو مسائل کے حل کے لئے جی بی میں حکومت بنانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمرا ن خان ہر ادارے کو اپنی ٹائیگر فورس بنانا چاہتا ہے اس کی پیپلزپارٹی کبھی بھی اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام آج اس لئے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں کہ ان کے ووٹ کو چوری کیا گیا لیکن عوام کسی کو بھی عوام کے ووٹ چوری کرنے کیا اجازت نہیں دیں گے۔ ہم جی بی میں بھی اس چوری کو روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پہلے جی بی میں حکومت بنائے گی اور اس کے بعد پاکستان میں پارٹی کی حکومت بنے گی۔ پاکستان میں جمہوری قوتیں عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت جنوری کے مہینے میں خداحافظ کہنے جا رہی ہے۔

اپنی تقریر کے آخر میں بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے امیدواروں سے حلف لیا کہ وہ عوام کی خدمت کریں گے اور عوام کو روزگار فراہم کریں گے۔ اسی طرح انہوں نے حاضرین جلسہ سے یہ وعدہ لیا کہ وہ پارٹی کے عہدیداروں کو ووٹ دے کر کامیاب کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اب تک اس انتخابی مہم کے سلسلے میں 12کارنر میٹنگز سے خطاب کیا ہے اور اس انتخابی مہم کے دوران اسکردو میں پارٹی کا یہ پہلا انتخابی جلسہ تھا جس میں بہت ہی بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

سکردو میں شائع ہونے والی مزید خبریں