وانا بازار میں ٹریفک جام ہونا روز کا معمول بن گیا‘ کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں

منگل 5 مئی 2020 13:07

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2020ء) ضلعی ہیڈکوارٹر وانا بازار میں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں لیویز فورس،پولیس و دیگر سکیورٹی ادارے نہ ہونا افسوسناک ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی لیڈر عجب گل وزیرنے کہاکہ رمضان کے پہلے عشرے میں سکیورٹی نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد پانچ جبکہ زخمیوں کی تعداد چارتک جاپہنچی۔

دوسری جانب وانا بازار میں ٹریفک جام ہونا روز کا معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے اور روزہ دار بھی ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات کے ساتھ سامنا ہیں۔انھوں نے مذید کہاکہ پولیس تھانہ سٹی وانا کے ناک تلے وانا بازار میں رمضان کے مہینے میں ڈاکہ زنی،قتل وغارت گیری اور بازار میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہونے کی باوجود دشمندار آفراد غیرقانونی اسلحہ سمیت دندناتے پھیر نا مقامی ضلعی انتظامیہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔

(جاری ہے)

عجب گل وزیر نے کہا کہ فاٹا انضمام کے دوسال ہوچکے ہے لیکن پھر بھی ضم شدہ قبائلی اضلاع میں پولیس کا ٹریننگ ہوگیاہے اور نہ صوبائی حکومت کی جانب سے قبائلی علاقوں میں مخدوش صورت حال کو کنٹرول کر سکا۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنمائ عجب گل وزیرنے خیبرپختون خواہ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاکہ خدا را مذید ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام پر رحم کرکے علاقے میں آمن کی فضائ کو قائم کریں یا انضمام کی ناٹک سے قبائلی عوام کو نجات دیلایا جائے۔

انھوں نے کہاکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت غیر معمولی اقدامات سے علاقے میں آمن و سکون کی فضائ قائم کرتے اور حکومت کوچاہیے کہ علاقے میں عوامی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے بلہ رک ٹوک ہنڈرڈ پلس عملداری قائم کرے نہیں تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں