سکیورٹی فورسز اور مقامی ضلعی انتظامیہ مغوی ڈاکٹر نورحنان کی بازبی کیلئے کردار ادا کریں‘ وانا میں گرینڈ جرگے کا مطالبہ

جمعہ 18 اکتوبر 2019 17:14

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) ضلع جنوبی وزیرستان وانا میں ایم این اے علی وزیر اور ایم پی اے نصیراللہ وزیر سمیت 9 اقوام پر مشتمل احمدزئی وزیر قبائل کا ضلع ٹانک میں جنوبی وزیرستان کے نام پر قائم دفاتر ودیگر مقامی مسائل کے حوالے سے گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔

جرگہ میں قبائلی عمائدین ملک اجمل کاکاخیل،ملک جمیل وزیر، ملک رخمت اللہ،ملک شیریار، سیداللہ خان،ملک شیرین جان، اورملک بسم اللہ اور ایم این اے علی وزیر اور ایم پی اے نصیراللہ وزیر نے اعلیٰ حکام مطالبہ کیا کہ مغوی ڈاکٹر نورحنان کی بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز اور مقامی ضلعی انتظامیہ بھرپور کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

اور 120 کلومٹر دور ضلع ٹانک میں جنوبی وزیرستان کے نام پر قائم جوڈیشل کمپلیکس سمیت تمام دفاتر کو ہیڈکوارٹر وانا منقل کیا جائے اور ساتھ ساتھ کلاس فور ملازمین سے لیکر گریڈ 15 تک مقامی ڈومیسال ہولڈرز جوانوں کو بھرتی کیا جائے۔

جرگہ نے مذید مطالبات کرتے ہوئے کہاکہ گرداوی چیک پوسٹ سے لیکر پاک افغان بارڈر انگوراڈہ گیٹ تک رشوت لینے اور بتھ خوری کو فوری طورپر بندکیاجائے اور انگور اڈہ گیٹ کو طورخم طرز پر کھول دیا جائے۔جرگہ نے کہاکہ قومی تنازعات بہت زیادہ ہے لیہزہ تمام قومی تنازعات کو روائتی جرگے ذریعے حل کیاجائے۔احمدزئی وزیر قبائل نے مقامی ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ دوتانی اور زلی خیل قبائل کے مابین کرکنڑہ زمینی تنازعہ کو انگریز مسل(ریکارڈ) کے ذریعے حل کیاجائے۔

اخر میں جرگے نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پاسپورٹ افیس،نادرہ، پولیس تھانہ وانا اور کہچری سب کے سب رشوت میں ملوث ہے فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔جرگہ نے یہ بھی کہا کہ اگر ہمارے مطالبات مقامی ضلعی انتظامیہ نے حل نہیں کیے تو ہم قوم احمدزئی وزیر قبائل ہائی کورٹ سے رجوع کرینگے۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں