حکومت نے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں بولی جانے والی اورمڑی (برکی ) زبان کی ترویج کے لئے سالانہ اے ڈی پی 2019-20میں دو کروڑ روپے مختص کر دئے

جمعہ 21 فروری 2020 22:03

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2020ء) حکومت نے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں بولی جانے والی اورمڑی (برکی ) زبان کی ترویج کے لئے سالانہ اے ڈی پی 2019-20میں دو کروڑ روپے مختص کر دئے ہیں ۔کانی گرم و گرد ونواع کے علاقوں میں موجود سرکاری سکولوں میں پریپ سے لیکر پانچویں کلاس تک پشاور یونیورسٹی پشتو اکیڈمی کے زیر اہتمام کتابیں چھاپ کر نئے تعلیمی سال کے آغاز سے بچوں کو پڑھائے جائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار اسسٹنٹ کمشنر ٹانک حمیدا للہ آفریدی نے عالمی یوم مادری زبان کے حوالے سے پریس کلب ٹانک میں منعقدہ تقریب اور بعد میں میڈیا سے باتچیت کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب کا اہتمام بایذید انصاری پیر روشان ادبی جرگہ جنوبی وزیرستان نے کیا تھا ۔تقریب کے مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنرٹانک حمید اللہ خان آفریدی تھے۔

(جاری ہے)

اسسٹنٹ کمشنر ٹانک حمید اللہ آفریدی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت صوبہ خیبرپختون خواہ میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں صدیوں سے بولی جانے والی اورمڑی (برکی ) زبان کی ترویج کے لئے اے ڈی پی 2019-20میں دو کروڑ روپے مختص کر دئے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ پشاور یونیورسٹی پشتو اکیڈمی کے زیر اہتمام اورمڑی (برکی )زبان کو پریپ سے لیکر پانچویں کلاس تک بچوں کو کانی گرم کے گرد ونواع میں تمام سکولوں میں پڑھنے کے لئے کتابیں چھاپے گئے ہیں۔

یو نئے تعلیمی سال کے آغازسے ہی پڑ ھائے جائیں گے۔تقریب سے شاعر پیر آمان ، پیر حبیب جلالی ،سیال برکی،ہمایون امکان،پیر محمد روشان،انور خان مائل برکی،ملے خان سادہ،احسان مرہم،محمد اکبر مدہوش،کلیم الحق کلیم،یوسف شاہ قریشی،حیبت خان شیرانی،صدیق شاہ صادق ،پیر موسی کلیم گیلانی،شرافت علی شاھد،نور اسلم خاکی،واجد علی نگار،پرویز پروانہ،سیدرسول سیال ،اکبر علی برکی ،زبیر برکی ،عارف زمان برکی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپریشن راہ نجات سے جنوبی وزیرستان سے لوگوں کی نقل مکانی کی قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں بولی جانے والی ،،اورمڑی ،،زبان کے وجود کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اورمڑی زبان بولنے والے خاندان ملک کے مختلف شہروں میں تقسیم ہوگئے اور وہاں پر پناہ لے لی۔ملک کے دیگر شہروں میں نقل مکانی کی زندگی گزارتے وقت ان کے قریب میں رہنے والے دیگر زبان سرائیکی ،پنجابی اور دیگر زبان بولنے والے تھے ۔دیگر زبانیں بولنے والے بچے کے ساتھ کھیلنے والے اورمڑی زبان کے بچے اپنی زبان بول کر دیگر زبانیں بولنے لگے۔

جس کی وجہ سے اورمڑی کے زبان کے وجود کو شدید نقصان پہنچ چکا ۔انھوں نے کہا کہ اورمڑی زبان کے وجود کو برقرار رکھنے اور اس کو آگے لے جانے کے لئے بایذید پیر روشان ادبی جرگہ جنوبی وزیرستان نے کوششیں شروع کی ہے تاکہ اس زبان کو نہ صرف برقرار رکھا جائے بلکہ اس کو آگے لے جا سکیں ۔انھوں نے کہا کہ بایذید پیرروشان ادبی جرگہ جنوبی وزیرستان کے تمام شعراء کی کوشش ہے کہ اورمڑی زبان کو چارچاند لگانے کے لئے وہ اپنا کردار ادا کرسکیں ۔تقریب میں اسسٹنٹ کمشنر ٹانک حمید اللہ افریدی نے حضرت بایذید انصاری پیر روشان ادبی جرگہ کی جانب سے ڈاکٹر عطا کو سال 2019ء کا بہترین سنگر کا ایوارڈ دے دیا۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں