وانا‘ملز ملکانان اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کی گٹھ جوڑ ‘عوام خوار

جمعرات 2 اپریل 2020 18:45

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2020ء) جنوبی وزیرستان وانا کے تمام آٹا ڈیلرز کی ایف سی کی جانب سے بلاجواز تشد د اور لاٹھی چارج کے خلاف پریس کانفرنس اور دو لاکھ بوری گندم کا کوٹہ پچھلے چھ،سات ماہ سے غائب ہونے کا الزام لگادیا،ملز ملکانان اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کی گٹھ جوڑ سے فی بوری آٹا 3232کنٹرول ریٹ کی بجائے 3600اور 3700کے درمیان مارکیٹ میں عام عوام پر فروخت کی جاتی ہے جبکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے پنجاب سے آٹا اور چینی غیرمعینہ مدت کیلئے سپلائی نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

(جاری ہے)

وانا پریس کلب میں آٹا ڈیلرز نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقرب خان وزیر،ضابط خان وزیر،عصمت اللہ وزیر،عین الدین اور محمد گل وزیر نے کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز وانا بازار میں ایف سی فورس کی جانب سے دوکانوں میں بیٹھے کاروباری لوگوں پر ڈنڈے برسا کر حد درجہ تشدد کیا مزید دوکاندروں نے انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ وقت پر دوکانیں کھولنے اور بند کرنے کی قوانین پر عمل پیرا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ایف سی فورس نے اوچھے ہتھکنڈے کا استعمال کیا اور آج بھی انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز نے جگہ جگہ پر مارکیٹ کے اندر اور اطراف کے سڑکوں کو بند کردیا ہے جس کی وجہ سے ہم آٹا ڈیلر پنجاب سے اشیائ خورد نوش کی سپلائی نہ کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور دولاکھ بوری گندم کا غائب کوٹہ کی وزیر اعظم آف پاکستان،نیب،وزیر اعلیٰ کے پی کے اورمشیر وزیر اعلیٰ اجمل وزیر سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں مزید حکومت اور عوام خودہی چینی اور آٹے کا بندوبست کرے۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں