وزیراعظم عمران خان، موجودہ صوبائی حکومت ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے کے لئے کوشاں ہے، قبائلی عمائدین

جمعہ 2 اکتوبر 2020 20:31

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اکتوبر2020ء) وزیراعظم پاکستان عمران خان اور موجودہ صوبائی حکومت ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے کے لئے کوشاں ہے۔مگر زمہ دار آفیسرز قبائلی اضلاع کے عوام کو ترچھی نظر سے دیکھنے کے لئے بھی تیار نہیں ہیں۔ گزشتہ روز قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے برکی قبائل کے عمائدین و صحافیوں کا وفد ڈی آئی جی ڈیر ہ اسمعیل خان سے ملنے ان کے دفتر پہنچ گیا ۔

تو دفتر کے زمہ دار اہلکار نے بتایا کہ ڈی آئی جی ڈیرہ روزانہ صرف چار افراد کے ساتھ ملتے ہیں۔اور چار افراد کا لسٹ بھی ایک دو روز قبل تیار کیا جاتا ہے پھر اس کو اطلاع دی جاتی ہے۔وفد نے اصرار کیا کہ ہم دو سوکلومیٹر دو ر سے آئے ہیں۔ڈی آئی جی صاحب سے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں منشیات ،چوری اور امن و مان کے حوالے سے بات کرتے ہیںاس لئے ہمیں ملاقات کا ٹائم دیا جائے تو ۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی آفس ڈیرہ کے زمہ دار اہلکار نے صاف انکار کردیا ۔جس کے بعد قبائلی عمائدین و صحافیوں کاوفد مایوس واپس قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان چلاگیا۔قبائلی عمائدین اور صحافیوں کے وفد نے کانی گرم پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان ،وزیراعلی محمود خان،چیف سیکرٹری کے پی کے ڈاکٹر کاظم نیاز صاحب اور آئی جی پی صوبہ خیبر پختون خواہ ڈاکٹر ثناؤ اللہ عباسی سے مطالبہ کیا کہ وہ زمہ دار آفیسروں کا قبائلی عوام کے ساتھ رویہ درست کرنے کے لئے احکامات صادرکریں ۔

انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقے ضم ہوئے ہیں مگر زمہ دار آفیسرز اس کو برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے عمائدین ،عوام اور صحافیوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دینا چائئے تاکہ وہ اپنے علاقے کے مسائل ،منشیات ،امن و عامہ کی صورتحال اور دیگر ایشوز پر زمہ دار آفیسرز کے ساتھ اپنی رائے شئیر کرسکیں۔ انھوں نے اومید ظاہر کی کہ اعلی آفیسرز اس سلسلے میں ضروری کاروائی کریں گے۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں