شمالی وزیرستان کے متاثرہ خاندانوں کی واپسی کے لئے اہم اقدامات جاری

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 30 جولائی 2022 14:11

شمالی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2022ء)   حکومت پاکستان اور سیکیورٹی فورسز شمالی وزیرستان میں آپریشنز کی وجہ سے کوچ کر کے واپس آنے والے خاندانوں کی مکمل بحالی کے لئے تمام اہم اقدامات اٹھا رہی ہے. اس سلسلے میں واپس آنے والے خاندانوں کو فوری طور پر کیش پیمنٹ کے ساتھ ساتھ خشک راشن اور ٹینٹ بھی مہیا کئے جا رہے ہیں. 2014 میں آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے علاقے سے کوچ کرنے والے شمالی وزیرستان کے خاندنوں کے لئے حکومت پاکستان اور سیکیورٹی فوسز کی جانب سے خصوصی اقدامات کے تحت سال 2014 میں خصوصی الاؤنس مختص کیا گیا. جس کے تحت ہر پی ڈی ایم اے سے رجسٹرڈ خاندان رجسٹرڈ 15229 خاندان اپنے رجسٹرڈ موبائل سموں کے ذریعے آٹھ ہزار روپے ماہانہ راشن الاؤنس اور بارہ ہزار روپے ماہانہ sunstance لے رہے تھے. حکومت پاکستان اور سیکیورٹی فوتسز نے اس عمل کو شفاف بنانے کے لئے قواعد و وابط کے تحت الاؤنسز کا دعویٰ کرنے کے اہل خاندانوں کی رجسٹریشن کے عمل کو یقینی بنایا تاکہ صرف متعلقہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے متاثرہ خاندان اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔

(جاری ہے)

شمالی وزیرستان کے ٹی ڈی پیز کی واپسی 2018 میں کلیئر شدہ علاقوں کی ڈی نوٹیفکیشن پر شروع ہوئ اور اس کے مطابق رضاکارانہ طور پر واپس آنے والے ہر رجسٹرڈ خاندان کو فوری امداد فراہم کی گئ. جس کے تحت ہر واپس آنے والے رجسٹرڈ خاندان کو 35,000 روپے کی واپسی گرانٹ (صرف ایک مرتبہ)، نان فوڈ آئٹمز کٹ اور خیمہ فراہم کیا گیا۔ 2018 کے بعد بھی 15229 خاندان 2014 میں اعلان کردہ الاونس حاصل کر رہے تھے۔

حکام کی ہدایت پر ان رجسٹرڈ خاندانوں کی شناخت کے لیے تفصیلی چھان بین کی گئی جو ڈی نوٹیفائیڈ علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن الاؤنسز کا دعویٰ بھی کر رہے تھے۔ نادرا کی جانب سے تفصیلی تصدیق کے مطابق ان 6995 خاندانوں کو الاؤنس دیا جا رہا تھا. جو اس کے حقدار نہیں تھے۔ ان خاندانوں کی واپسی اور واپسی گرانٹ کے اجراء کے لیے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے مہم چلائی گئی۔

اور بکا خیل بکا خیل میں مرکزی پوائنٹ بھی قائم کیا گیا لیکن کسی فرد یا خاندان رجسٹریشن کے لئے رابطہ نہیں کیا. موجودہ حالات میں اب بھی وہ 8234 خاندان ماہانہ الاؤنس حاصل کر رہے ہیں جن کی ابھی تک اپنے علاقوں کو واپسی ممکن نہیں ہو سکی. حال ہی میں افغانستان سے واپس آنے والے مدہ خیل قبیلہ کے 7958 خاندانوں میں سے 6442 خاندانوں کو رجسٹر کر کے الاؤنسز مل چکے ہیں۔

جبکہ باقی خاندانوں کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق اس وقت شمالی وزیرستان کے 14676 خاندانوں کو الاؤنس مل رہا ہے۔ تمام رجسٹرڈ خاندانوں کی واپسی ان کے علاقوں کی کلیئرنس/ڈی نوٹیفکیشن پر کی جا رہی ہے۔ حکومت پاکستان اور سیکیورٹی فورسز شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشنز سے متاثرہ خاندانوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لئے متحرک ہیں اور مختلف کاوشوں کے ذریعے انکو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں. تمام ادارے اس عمل کو صاف اور شفاف طریقہ سے مکمل کرنے کے لئے کوشاں ہیں. علاقے میں واپس آبادکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے. علاقہ کی عوام حکومت پاکستان اور سیکیورٹی فورسز کے ان اقدامات کی معترف ہے

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں