صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری سکولوں میں مفت داخلہ مہم کا آغاز

درجنوں سرکاری سکول بھوت بنگلے میں تبدیل ہونے سے سینکڑوں بچوں کا روشن مستقبل دائو پرلگ گیا

بدھ 19 اپریل 2023 16:43

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2023ء) اس بار سال 2023 /24 کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری سکولوں میں مفت داخلہ مہم کا آغاز کرچکی ہیں لیکن دوسری جانب خیبر پختون خواہ کے قبائلی علاقے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں سینکڑوں بچے خستہ حال بلڈنگ ، کتابوں کی عدم دستیابی اور اساتذہ کے غیرحاضری کے باعث سکول چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں ،گزشتہ دنوں صوبائی حکومت کی جانب سے اعلان کیاگیا تھا کہ سال 2023/24 کے لیے سرکاری سکولوں میں مفت داخلہ مہم کا آغاز کرچکی ہے 16 لاکھ بچے کی داخلہ مہم کو یقینی بنائیں گے اور صوبائی حکومت نے بچے کے والدین ، علاقائی مشران اور علماکرام سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ سکول سے باہر بچے سرکاری سکولوں میں داخل کرائے تمام تر اخراجات حکومت کے ذمے ہوگی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خیبر پختون خواہ کے نئی ضم شدہ قبائلی اضلاع بالخصوص شمالی اور جنوبی وزیرستان میں مذکورہ مہم کے حوالے صورت حال یکسر برعکس ہیں بچوں کے والدین کے مطابق شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرکاری سکولوں میں آج تک کتابیں ہیں نہ اساتذہ اور خستہ حال بلڈنگ کے باعث سینکڑوں بچے سکول چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں عوامی اور سیاسی حلقوں کے مطابق پاک افغان بارڈر کے ساتھ منسلک قبائلی اضلاع نارتھ اور سائوتھ وزیرستان میںنائن الیون کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں سرکاری تعلیمی ادارے یا تو منہدم ہوگئح یا خستہ حالی کے باعث بند پڑے ہیں اور اسطرح درجنوں سرکاری سکول بھوت بنگلے میں تبدیل ہونے سے سینکڑوں بچوں کا روشن مستقبل دائو پرلگ گیا ہے والدین کے مطابق حالیہ مہنگائی اور نجی سکولوں میں خود ساختہ اور من مانی فیسوں کی وجہ سے قبائل اپنی بچوں کو تعلیم دلوانے میں ناکام ہوگئے ہیں حکومت وقت کوچاہے کہ مذکورہ قبائلی علاقوں میں بھوت بنگلہ اور نان فنگشنل سکولوں کو فوری فعال کریں کتابیں اور ملازمین کے حاضری کو یقینی بنائیں ۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں