سکھر، عوام کے حاکم بن کر حکومت کرنے نہیں بلکہ خدمت کرنے آئے ہیں، عمران اسماعیل

نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم صرف اور صرف عوام کے لیے ہے تھر میں پروٹوکول نہیں لیا جن مخیر حضرات کو لیکر گیا تھا کیا ان کو اونٹ گاڑے پر لے جاتا یا انکو کہتا کہ وہ اپنی گاڑیاں چھوڑ کر موٹر سائیکل پر آئیں، گورنر سندھ کا نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی تقریب سے خطاب بعدازاں گفتگو

پیر 22 اکتوبر 2018 22:39

سکھر، عوام کے حاکم بن کر حکومت کرنے نہیں بلکہ خدمت کرنے آئے ہیں، عمران اسماعیل
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) سندھ کے گورنر عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ عوام کے حاکم بن کر حکومت کرنے نہیں بلکہ خدمت کرنے آئے ہیں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم صرف اور صرف عوام کے لیے ہے تھر میں پروٹوکول نہیں لیا جن مخیر حضرات کو لیکر گیا تھا کیا ان کو اونٹ گاڑے پر لے جاتا یا انکو کہتا کہ وہ اپنی گاڑیاں چھوڑ کر موٹر سائیکل پر آئیںان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تھر جانے والے ستر لوگوں میں کراچی کے تاجر صنعتکار اور وہ مخیر حضرات تھے جو کراچی میں بیٹھ کر تھر کے لوگوں کی مدد کے لیے پیسے ٹھیک دیتے تھے کبھی خود تھر نہیں گئے اور ان کی اپنی گاڑیاں تھیں ہم نے سادگی اپنائی ہے ان کو تو نہیں کہہ سکتے کہ وہ اپنی گاڑیاں چھوڑ دیں سکھر میں بھی وہ دوست اور مہربان تھے جو اپنی اپنی گاڑیوں پر میرے پیچھے پیچھے آئے ہیں کیا انہیں منع کردیتا کہ وہ نہ آئیں پروٹوکول اور ذاتی گاڑی میں فرق ہوتا ہے میں نے تو ایئر پورٹ پر ہی ڈی سی کو منع کردیا تھا کہ مجھے سیکیورٹی اور پروٹوکول نہیں چاہیے اگر انہوں نے کوئی گاڑی لگائی ہیتو وہ ہٹا دیں ان کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ صاحب کی سوچ کو سلام ہے اگر کسی جماعت کو نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم پر اعتراض ہے تو وہ ہم سے بیٹھ کر بات کرے ہم ان کو بتائیں گے عام آدمی قرض کیسے اتارے گا ہم عام آدمی کی آمدنی دیکھ کر گھر بنا رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا مقصد اس وقت پاکستان پر جو قرضہ ہے اس کی قسط ادا کرنی ہے لیکن اس کیباوجود ہم کہہ رہے ہیں کہ کاروبار زندگی متاثر نہیں ہوگا ہم چاہتے ہیں جو غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے پروجیکٹ اور پروگرام ہو اس پر چھری نہیں چلنی چاہیے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی ہمارے پاس فنڈنگ ہے ان کا کہنا تھا کہ اس اسکیم کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کے پاس زمین بے پناہ ہے لیکن ابھی صرف رجسٹرہشن کا عمل شروع کیا جارہا ہے جو دو ماہ جاری رہے گا اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ یہ گھر کہاں اور کس طرف بنائے جائیں جس کے لیے مختلف ڈیزائن بھی تیار کیے جارہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ حکومت میں گیس پر سبسڈی تھی اور جس ریٹ پر گیس فروخت کی جارہی تھی اس سے جو نقصان ہورہا تھا اسے مہنگے داموں قرض لیکر پورا کیاجارہا تھا اس لیے یہ ممکن نہیں ہے ایک طرف قرضہ لیا جائے اور دوسری طرف ووٹ بنک بچانے کے لیے سبسڈی دی جائے ہم نے کوشش کی ہے کہ اس سے عام آدمی پر فرق نہ پڑے ان کا کہںنا تھا کہ پچھلی حکومت میں اگر کوئی ٹوائیلٹ بھی بناتا تھا تو اس پر بھی سیاستدان کی تصویر لگائی جاتی تھی لیکن ہم نے کسی کی تصویر نہیں لگائی عمران خان نے جو کہا ہے وہ کرکے دکھایا ہے چاہے وہ شوکت خانم اسپتال ہو ورلڈ کپ ہو یا فاسٹ بولر بننا ہو اور وہ پچاس لاکھ گھروں کابھی وعدہ پورا کرکے دکھائیں عوام اس منصوبے کو اپنا منصوبہ سمجھیں اور ہم کہتے ہیں کہ اس کو سیاسی نہ بنائیں اور لوگوں کے اپنے گھر کا خواب پورا ہونے دیں ہم کوئی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کررہے ہیں ہم لوگوں کا اپنے گھر کا خواب پورا کررہے ہیں تقریب میں تحریک انصاف سندھ کے صدر امیر بخش بھٹو, سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ, جی ڈی اے کے رہنما شہریار خان مہر نے بھی شرکت کی۔

#

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں