علامہ اقبال کے خواب کو تعبیر دینے کیلئے اقتدار کی جنگ چھوڑ کر تعلیم کیلئے جنگ کرنی ہوگی،خورشید احمد شاہ

مارچ کو سرسید احمد خان اور حسن علی آفندی کو نہیں بھولنا چاہئے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو شعور دیا، آئی بی اے پبلک اسکول میں تقریب سے خطاب

ہفتہ 23 مارچ 2019 17:34

علامہ اقبال کے خواب کو تعبیر دینے کیلئے اقتدار کی جنگ چھوڑ کر تعلیم کیلئے جنگ کرنی ہوگی،خورشید احمد شاہ
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2019ء) ایم این اے سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ علامہ اقبال کے خواب کو حقیقی معنیٰ میں تعبیردینے کے لیے اقتدار کی جنگ چھوڑ کر تعلیم کے لیے سب کو ملکر مشترکہ جنگ کرنی ہوگی، جبکہ 23 مارچ کی تقریبات میں سر سید احمد خان اور حسن علی آفندی کو ہرگز نہیں بھولنا چاہیے جنہوں نے برصغیرکے مسلمانوں کو شعور دیا۔

آئی بی اے پبلک اسکول سکھر میں یوم پاکستان منانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علام اقبال کے خواب ، قائد اعظم کی جدوجہد اور مسلمانوں کی عظیم قربانیوں سے پاکستان بنا ہے ، پاکستان بننے کی وجوہات اور قرارداد پاکستان کے نقاط کے حوالے سے عوام اورآئندہ نسلوں کو آگاہ ہی نہ کیا گیا، ضرورت اس امر کی ہے کہ قرار داد پاکستان 23 مارچ کے پروگرامز میں پڑھ کرسنائی جائے تاکہ آئندہ نسلوں کو پتہ چل سکے کہ پاکستان کن بنیادوں پر وجود میںآیااور کیا ان پر اس وقت عمل ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ، 71 سالوں میں اس کو آزمایہ ہی نہیں گیا ، آج بھی 60 فیصد آبادی تعلیم سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کی جنگوں میں موجودہ نسل اور مستقبل کے معماروں کو ضایع کیا جارہا ہے ، بہتر تعلیم دینا حکومتوں کی آئینی ذمیواریوں میں شامل ہے۔ انہوں نے سکھر تعلیمی بورڈ کی جانب سے امتحان ملتوی کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افواہی خبرپر امتحان ملتوی کردینا طلباء کے مستقبل سے ظلم کرنے کے مترادف ہے۔

ایم این اے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ملک کا المیہ یہ ہے کہ پہلے وزیراعظم پر گولیان برسائی گئیں، کبھی دہشتگردی تو کبھی کرپشن تو کبھی ناکامیوں میں دھکیلاگیا، انہوں نے مزید کہا کہ قوم تو متحد ہے مگر بدقسمتی سے ملک کے سیاستدان متحد نہیں اور لیڈرشپ کا فقدان ہے یہی وجہ ہے کہ مودی جیسے قاتل بھی ہمیں للکار رہے ہیں۔ خورشید احمد شاہ نے کہا کہ حکومت کو تعلیم کی بہتری اور دیہاتی علاقوں کے بچوں اور بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہئے تاکہ ہمارے مستقبل کے معمار دنیا سے مقابلہ کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صالح پٹ کا اسکول آئی بی اے کو دیا گیا ہے جہاں کوشش ہے کہ 3 ہزار بچوں کو معیاری تعلیم دی جائے اس کے ساتھ ساتھ ٹھکراٹھو، مبارکپور اور سنگرار کے اسکول بھی آئی بی اے کو دیے جائینگے تاکہ دیہاتی علاقوں کے بچے باالخصوص بچیاں بہترو معیاری تعلیم حاصل کرسکیں۔ اس سے قبل آئی بی اے پبلک اسکول سکھر کے پرنسپال علی گوہر چانگ نے بتایا کہ اس وقت اسکول میں 21 سئو طلبہ اور طالبات زیرتعلیم ہیں جلد ہی اسکول میں سائنس اوطاق متعارف کرائی جائیگی جبکہ اسکول کی ترقی اور توسیع کیلئے انڈوومنٹ فنڈ بھی قائم کیا جارہا ہے جس میں حکومت سندھ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ تقریب میں اسکول کے اسٹوڈنٹس نے قومی نغمے، تقاریر اور ٹیبلوز بھی پیش کیے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں