ضلعی انتظامیہ سکھرنے ویکسین سے انکاری اسکولوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا

جمعہ 22 نومبر 2019 19:20

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2019ء) ضلعی انتظامیہ نے سکھر میں مدے کے بخار سے بچائو کے ٹکے لگانے والی مہم کے دوران ویکسین سے انکاری اسکولوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ، ڈپٹی کمشنر سکھر غلام مرتضیٰ شیخ نے کہا ہے کہ ٹیکوں سے انکاری اسکولوں کوبند کیا جائیگا ۔ ڈی سی سکھر غلام مرتضیٰ شیخ نے گلشن ھالار اور سٹی اسکول میں بچوںکو ٹائیفائیڈ سے بچائو کے ٹیکے لگانے کے کام کا جائزہ لیا ۔

ڈپٹی کمشنر سکھر نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کی ہدایات کے تحت 9ماہ سی15سال تک کے تمام بچوں کو مدے کے بخار سے بچائو کے ٹیکے لگائے جارہے ہیں ، اسکولوں کی جانب سے ٹیکے لگانے سے انکاری حکومت رٹ کو چئلینج کرنے کے برابر سمجھہ جائیگا اور ایسے اسکولوں کو فوری طور پر بند کیاجائیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام اسکولوں کے پرنسپلز اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ بچوں کے والدین کو ٹائیفائیڈ سے بچائو کے ٹیکے لگانے کے سلسلے میں اعتما دمیں لیں اور اگر والدین ویکسین کے سلسلے میں خدشہ ہے تو وہ اپنے فیملی ڈاکٹرس سے مشورہ کر سکتے ہیں کو ئی بھی خطرے کی بات نہیں ہے ۔

ڈی سی سکھر غلام مرتضیٰ شیخ نے کہا کہ بچوں کو صحت پر کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیںکیا جائیگا اور ضرورت پڑنے پر میں خود بھی اسکول میںجاکر اپنی نگرانی میں بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچائو کے ٹیکے لگوائونگا ۔ اس موقع پر ڈی سی سکھر نے والدین سے معلومات لی، والدین کی جانب سے حکومت سندھ کی ٹائیفائیڈ سے بچائو کی مہم میں تعریف کی گئی اور کہا گیا کہ اس ویکسین سے کوئی بھی اعتراض نہیں ہے اور وہ اپنے بچوں کو خوشی سے ٹیکے لگوا رہے ہیں ۔

قبل از ڈی ایچ او سکھر منیر احمد منگریو نے بتایا کہ ٹائیفائیڈ سے بچائو کی ویکسین میں بچوں کی صحت کو کوئی خطرہ نہیں ہے حکومت سندھ کی جانب سے ٹائیفائیڈ سے بچائو کی ویکسین بلکل مفت میں کی جارہی ہے جبکہ مارکیٹ میں اس کی قیمت 2ہزار روپے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹائیفائیڈ سے بچائو کی مہم کامیابی سے چل رہی ہے جو کہ 30نومبر2019تک جاری رہیگی ۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں