مقتدار ادارے ملک کو محفوظ بنانے کیلیے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں،خورشید شاہ

اگر پارلیمنٹ کو صحیح انداز میں چلایا جائے تو وہی تمام مسائل حل کرکرسکتی ہے،میڈیا سے گفتگو

پیر 12 اکتوبر 2020 17:28

مقتدار ادارے ملک کو محفوظ بنانے کیلیے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں،خورشید شاہ
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے مقتدر اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ حالات میں جب دشمن سر پر بیٹھا ہے اور وہ ہمارے ملک کو چین و سکون نہیں لینے دینا چاہتا میں پاکستان بچانے کے لیے آگے آئیں اور ملک کو محفوظ بنانے کیلیے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں کیونکہ دہشتگردی کسی ایک کا نہیں سب کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھرمیں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اگر پارلیمنٹ کو صحیح انداز میں چلایا جائے تو وہی تمام مسائل حل کرکرسکتی ہے لیکن اس حکومت نے تو پارلیمنٹ کو ایسا بنا دیا ہے کہ وہاں اب گالم گلوچ کے سوا بات نہیں ہوتی ہے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی اور نہیں عمران خان ریاست کی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں ملک کا کوئی بھی قانون پرائیویٹ سیکٹر کے ہاتھ میں نہیں دیا جاسکتا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا کام ٹائیگر فورس کو دینا بلی کو گوشت کی رکھوالی پر رکھنے کے مترادف ہے عمران خان اس طرح کی باتیں خودکو بچانے کیلیے کررہے ہیں گالم گلوچ اور الزام تراشیاں لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے کی جارہی ہیں لیکن لوگ سمجھ چکے ہیں کہ یہ ڈھائی سال میں کچھ نہیں کرسکے ہیں بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جو مہنگائی 2035 یا 2040 میں پاکستان میں ہونا چاہیے تھی وہ 2020 میں پاکستان میں کردی گئی ہے جو چیز 300 روپے میں ملا کرتی تھی وہ 1800 روپے کی مل رہی ہے دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں سستی ہورہی ہیں یہ حکومت ٹیکسز لگا کر اور مہنگا کرکے عوام کو دے رہی ہے عوام مہنگائی سے پاگل ہوچکے ہیں ان حالات میں عوام کی ترجمانی کرنا اپوزیشن کی ذمہ داری ہے اس ملک میں تو اب کوئی سیاستدان باقی نہیں بچا ہے جسے غدار قرار نہ دیا گیا ہو یہاں تک کہ آزاد کشمیر جہاں کا اپنا قانون ،اپنی اسمبلی ہے اپنی عدالتیں ہیں وہاں کے وزیراعظم کو غدار قرار دیا جارہا ہے اس سے زیادہ مودی کی کیا مدد کی جاسکتی ہے ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف اب تک نیب کو کچھ نہیں ملاہے ان کی جو جائیداد ہے جو وہ گوشواروں میں ڈکلیئرکرتے آئیہیں وہ 15 یا سولہ کروڑ سے زیادہ نہیں مگر ان کے خلاف ریفرنس ایک ارب بائیس کروڑ کا بنا دیا گیا ہیزمانہ طالبعلمی 1974 سے کاروبار کررہا ہوں میں تو چاہتا ہوں کہ ملک کے ہر گھرمیں چولہا جلے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں