آمدن سے زائداثاثہ جات کیس ،خورشید شاہ ،صوبائی وزیر اویس شاہ اور ایم پی اے فرخ شاہ سمیت 18 ملزمان پر فرد جرم عائد ،ملزمان کا صحت جرم سے انکار

پیر 30 نومبر 2020 23:32

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) آمدن سے زائداثاثہ جات کیس ،خورشید شاہ ،صوبائی وزیر اویس شاہ اور ایم پی اے فرخ شاہ سمیت 18 ملزمان پر فرد جرم عائد ،ملزمان کا صحت جرم سے انکار ،سماعت 11 دسمبر تک ملتوی ، ملک کی سب سے بڑی عدالت نیب کے خلاف جو بول چکی ہے اس سے زیادہ کوئی نہیں بول سکتا ،ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے ،خورشید شاہ کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوتفصیلات کے مطابق سکھرکی احتساب عدالت میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ ،ان کے داماد سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ ،خورشید شاہ کے دو صاحبزادوں ایم۔

پی اے فرخ شاہ اور زیرک شاہ۔کے علاوہ خورشید شاہ کی دو بیگمات سمیت 18 افراد کے خلاف نیب کی جانب سے داخل ریفرنس کی سماعت ہوئی سماعت کے دوران نیب کی جانب سے عدالت میں خورشید شاہ ،ان کے صاحبزادوں ،دو بیگمات اور داماد صوبائی وزیر اویس شاہ سمیت 18 ملزمان کے خلاف 1 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد آمدن کے اثاثے بنانے کے الزام میں داخل ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا عدالت نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی واضح رہے کہ ریفرنس کی سماعت صبح کے وقت بھی ہوئی تھی تاہم ایک ملزم کی عدم پیشی کے باعث عدالت نے سماعت دوپہر دو بجے تک ملتوی کردی تھی تاہم۔

(جاری ہے)

دو بجے کی سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی سماعت کے بعد عدالت کے باہر پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ میں نے شروع سے پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے کیونکہ اگر پارلیمنٹ بالادست نہیں کمزور ہوگی تو ملک کے تمام ادارے کمزور ہونگے وہ اپنا کردار صحیح طریقے سے ادا نہیں کرسکیں گے ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت پارلیمنٹ کو کے ساتھ جنگ کرنا چاہ رہی ہے ریاست اور عوام سے جنگ کرنا چاہ رہی ہے جو کسی طور ملک کے مفاد میں نہیں ان کا کہنا تھا کہ نیب پر جب ملک کی سب سے بڑی عدالت جو کچھ بول چکی ہے اس کے بعد کسی کو بولنے کی ضرورت باقی نہیں بچتی ہے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں