سکھر کا رائل پلازہ شہریوں کے لیے خطرہ بن گیا ،پلازہ کی عمارت خستہ حالی کا شکار ،فلیٹوں کی چھتیں گرنے کے واقعات پیش آنے لگے ،ایس بی سی عمارت کو پہلےہی خطرناک قرار دے چکی ،سکھر انتظامیہ اس حوالے سے خاموش تماشائی بن گئی

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 28 جولائی 2021 17:20

سکھر کا رائل پلازہ شہریوں کے لیے خطرہ بن گیا ،پلازہ کی عمارت خستہ حالی کا شکار ،فلیٹوں کی چھتیں گرنے کے واقعات پیش آنے لگے ،ایس بی سی عمارت کو پہلےہی خطرناک قرار دے چکی ،سکھر انتظامیہ اس حوالے سے خاموش تماشائی بن گئی
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2021ء،نمائندہ خصوصی،عمران ملک) سکھر کے گنجان آبادی والے علاقے ریس کورس روڈ پر واقع بلند و بالا عمارت رائل پلازہ جسے 2020 میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے شہرکی 23 حساس عمارتوں میں سے انتہائی حساس قرار دیا تھاکی عمارت انتہائی خستہ حالی کا شکار ہوچکی ہےاور آئے دن پلازہ میں واقع فلیٹوں کی چھتیں گرنے کے واقعات پیش آرہےہیں ایک فلیٹ نمبر 412 کی چھت اچانک دھماکےسے گرگئی تاہم اہلخانہ تو دوسرے کمروں میں ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن گھر کا کافی سامان تبا ہو گیا چھت گرنے کے پے درپے واقعات کے باعث پلازہ کے مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیاہے واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سکھر میں بلند و بالا عمارتیں گرنے کے واقعات پیش آئے تھے جن میں مجموعی طور پر 27 سے زائد ہلاکتیں ہوئی تھیں جس کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سکھر بلدیہ سمیت متعلقہ اداروں نے شہر بھر میں ایسی خستہ حال عمارتوں کا سروے کیا تھا جس میں شہر بھر کی 79 عمارتوں کو خستہ حال قرار دیا تھا اور ان میں سے 23 عمارتوں جن میں رائل پلازہ کی عمارت کا دوسرا نمبر تھا فوری مسمار کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن اس رپورٹ کے باوجود سکھر کی ضلعی انتظامیہ نے کوئی کاروائی نہیں کی اور یہ بلند و بالا عمارتیں آج بھی قائم ہیں اور شہریوں کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں مگر سکھر کی ضلعی انتظامیہ نے اس حوالے سے چشم۔

(جاری ہے)

پوشی اختیار کررکھی ہے جو کسی بھی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے جس پر سکھر کے سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں