وزیر اعلیٰ سندھ انسپکشن ٹیم کے اسپیشل اسسٹنٹ سید وقار مہدی کا غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر کا دورہ

دورے کے دوران گرلز ہاسٹل میں غیر موثرحفاظتی انتظام اور طلبہ و طالبات کوغیر معیاری کھانا پینا فراہم کرنے پر سخت برہمی کا اظہار

جمعہ 16 نومبر 2018 22:08

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2018ء) وزیر اعلیٰ سندھ انسپکشن ٹیم کے اسپیشل اسسٹنٹ سید وقار مہدی نے غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر کا دورہ کیا دورے کے دوران گرلز ہاسٹل میں غیر موثرحفاظتی انتظام اور طلبہ و طالبات کوغیر معیاری کھانا پینا فراہم کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پرنسپل کو ہدایت دی کہ گرلز ہاسٹل میں فوری طور پر فول پروف حفاظتی انتظام کیے جائیں اور کالج کے صدر دروازے پر سی سی بلاک لگانے سمیت شجرکاری کی جائے تاکہ کالج کی خوبصورتی میں اضافہ ہو۔

گرلز ہاسٹل میں 09 ماہ بعد ہی پانی رسنے پر اسپیشل اسسٹنٹ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی سرزنش کی اور ہدایت کی کہ فوری طورپر ہاسٹل کی مرمت کراکر پانی کا رساؤ بند کیا جائے اس سلسلے میں لاپرواہی اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

دورے کے موقع پر طالبات کی جانب سے شکایت کی گئی کہ ہاسٹل میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال ہے وارڈن کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ صفائی خود کروجس کی وجہ سے ہم مجبور ہوکر صفائی خود کرتے ہیں ایسی شکایت پر پرنسپل کو سخت ہدایات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے، جبکہ کالج میں طلبہ وطالبات کو معیاری کھانے پینے کی فراہمی اور صفائی ستھرائی پر توجہ دی جائے۔

اس موقع پر پرنسپل نے اسپیشل اسسٹنٹ کو بتایا کہ کالج میں 200 فلیٹ ملازمین کے ہیں جبکہ 90 کمرے طالبات اور 90 کمرے طلبہ کے لیے ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے اے بی ڈی لائ کالج کا دورہ کیااور عمارت کے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ لائ کالج سکھر تاریخی حیثیت کاحامل ادارہ ہے جس کا افتتاح عظیم عوامی رہنما شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا اس لیے اس کالج کو ایک خاص مقام حاصل ہے کالج کو تمام تر مطلوبہ سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ اس کالج کے فارغ التحصیل طلبہ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ملک اور قوم کی خدمت کرسکیں اس موقع پر لائ کالج کے پرنسپل نے سی ایم انسپکشن ٹیم کے اسپیشل اسسٹنٹ کو بریفنگ میں بتایا کہ لائ کالج کی عمارت کے لیے 98.524 ملین منظور ہوچکے ہیں جس میں سے 24 ملین جاری ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں کالج کا 50 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اس سے قبل سی ایم انسپکشن ٹیم کے اسپیشل اسسٹنٹ سید وقار مہدی نے سرکٹ ہاؤس سکھر میں محکمہ ورکس اینڈ سروسز، بلڈنگز، روڈز، تعلیم اور صحت کے افسران کے ساتھ اجلاس منعقد کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت کے تحت ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ سندھ حکومت کی جانب سے عوام کی بھلائی کی منظور کی گئی ترقیاتی اسکیموں سے عوام کو کتنا فائدہ پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں اور کالجوں کی عمارتوں کی تعمیر میں ہوا کی راہداریوں سمیت بیت الخلائ بنانے پر خاص توجہ دی جائے تعلیمی اداروں کے پرنسپل اور ہیڈ ماسٹر اداروں کو اپنا سمجھ کر کام کریں اداروں کے ماحول کو مزید بہتر بنانے کے لیے کمیونٹی بورڈ تشکیل دیے جائیں تاکہ عوام کے تعاون سے تعلیم کو بہتر بنایا جاسکے اس موقع پر ایجوکیشن ورکس کے انجینئر نے بتایا کہ ضلع سکھر میں ایجوکیشن ورکس کے تحت 1682 ملین کی 77 اسکیموں پر کام جاری ہے۔

محکمہ بلڈنگز کے انجینئر نے بتایا کہ 847.577 ملین کی لاگت سے 98 اسکیمیں جاری ہیں اسی طرح محکمہ روڈزکے تحت47.32 ملین کی لاگت سے 311 اسکیمیں جاری ہیں اس موقع پر اسپیشل اسسٹنٹ سید وقار مہدی نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی اسکیموں کے کام کی رفتار اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے اسکیموں کا جائزہ لے کر مسائل معلوم کرکے فوری تدارک کیا جائے تاکہ اسکیمیں بروقت مکمل ہوسکیں۔

سید وقار مہدی نے کہا کہ اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور غیر معیاری میٹریل اور کام میں تاخیر کرنے والوں کو معاف نہیں کیاجائے گا .۔#جیکب آباد( آن لائن) جیکب آباد کے پولیس تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہونے لگی، گرفتار کئے گئے افراد کو زنجیروں میں جکڑ کر باندھا جانے لگا۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے پولیس تھانوں میں انسانی حقوق کی سرعام خلاف ورزیاں ہونے لگی ہیں ، پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے افراد کو تھانوں میں جانوروں کی طرح رکھا جارہا ہے گذشتہ روز ایس ایس پی جیکب آباد عبدالقیوم پتافی کے پی ایس او شمس بیگ ڈہر نے سوشل میڈیا پر ایک بوڑھے شخص کی تصویر جاری کی پولیس ترجمان کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بوڑھے شخص کو زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا ہے ، پولیس ترجمان کے مطابق مذکورہ ملزم عبدالرسول بروہی کو تھانہ کریم بخش کھوسو کے ایس ایچ او نے گرفتار کیا ہے جوکہ لوٹنے /ڈکیتی کے کیس میں پولیس کو مطلوب تھا ، ایس ایس پی کے پی ایس او کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایسی انسانیت سوز تصویر جاری کرنے کے بعد انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے رہنماؤں سی ڈی ایف کے جان اوڈھانو،ہیومن رائٹس کے حماد اللہ انصاری، ندیم بہرانی،شفا ویلفیئر کے گل بلیدی،اے آر ایف کے خادم اوڈھانو، قربان علی اور دیگر نے کہا ہے کہ پولیس تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جاری ہیں مذکورہ تصویر اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جیکب آباد پولیس انسانی حقوق کو کس طرح پائمال کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ گرفتار کئے گئے شخص کو جس طرح زنجیروں میں جکڑ کر زمین پر بیٹھایا گیا ہے یہ انسانی حقوق کے ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تھانوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں ۔

#

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں