سکھر سمیت سندھ بھر میں ایک بار پھر ڈاکٹرز نے او پی ڈی کا بائیکاٹ کرکے سرکاری اسپتالوں میں کام بند کردیا

جمعرات 14 فروری 2019 18:49

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) حکومت سندھ کی جانب مطالبات تسلیم کیے جانے کے باوجود ان کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کے خلاف سکھر سمیت سندھ بھر میں ایک بار پھر ڈاکٹرز نے او پی ڈی کا بائیکاٹ کرکے سرکاری اسپتالوں میں کام بند کردیا ہے جس کی وجہ سے سکھر کے سول اسپتال سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں ہزاروں کی تعداد میں علاج و معالجے کی غرض سے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے ہزاروں مریض رل گئے ہیں اور سخت پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر سکھر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی جی ایم سی میڈیکل کالج اور اسپتال کے ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل اسٹاف ،کلرک سمیت نرسنگ اسٹاف نے پی ایم اے رہنما ڈاکٹر ذوالفقار سومرو۔

شاہد علی میرانی،ارشاد پٹھان و دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے علامتی بھوک ہٹرتال جاری رکھی اور نعرے بازی کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مذکورہ ڈاکٹرز رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت نے مطالبات تسلیم کیے جانے کے حوالے سے ایک ہفتے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج دوہفتے سے زیادہ ہوگئے ہیں نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے لگتا ہے حکومت ہمارے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ہہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ دوسری جانب بائیکاٹ کے باعث پریشان حال مریضوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں اور حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث ہم غریب لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگا دی گئی ہیں اور ہم رل گئے ہیں۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں